میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
صدر ملتار بار کی گرفتاری کا حکم، چیف جسٹس لاہور کی عدالت پر دھاوا، جج یرغمال

صدر ملتار بار کی گرفتاری کا حکم، چیف جسٹس لاہور کی عدالت پر دھاوا، جج یرغمال

ویب ڈیسک
منگل, ۲۲ اگست ۲۰۱۷

شیئر کریں

اسلام آباد (بیورو رپورٹ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سابق سربراہ نواز شریف کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کے بعد ن لیگ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پارٹی چیئرمین راجہ ظفر الحق سے 13 ستمبر تک جواب طلب کرلیا۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) اور اسلام باد کے رکن نیاز انقلابی نے درخواستیں دائر کی تھیں، جن میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نااہلی کے بعد نواز شریف مسلم لیگ (ن) کے صدر نہیں رہ سکتے، تاہم الیکشن کمیشن نے ان تینوں درخواستوں کو یکجا کردیا تھا۔چیف الیکشن کمشنر ریٹائرڈ جسٹس سردار محمد رضا کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے 5 رکنی بنچ نے نواز شریف کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کا آغاز کیا۔پی ٹی آئی رہنما یاسمین راشد کی جانب سے ان کے وکیل بابر اعوان الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور دلائل کا آغاز کیا۔بابر اعوان نے کہاکہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کے بعد مسلم لیگ (ن) نواز شریف کا نام بھی استعمال نہیں کرسکتی، لیکن نوازشریف نے پارٹی اجلاس میں بیٹھ کر فیصلے بھی کیے۔انہوںنے کہاکہ پارٹی اجلاس بلانے سے پہلے ہی (ن) لیگ کے قائم مقام صدر کا نام سامنے آگیا تھا اور چودھری نثار نے پریس کانفرنس میں بھی یہ اعتراض اٹھایا تھا۔انہوں نے کہا کہ ’پولیٹیکل پارٹیز آرڈر کے تحت قائم مقام صدر کی کوئی گنجائش ہی نہیں۔الیکشن کمیشن میں نواز شریف کیخلاف درخواستوں پر سماعت کے دوران چیف الیکشن کمشنر اور بابر اعوان میں دلچسپ مکالمہ بھی سامنے آیا جب چیف الیکشن کمشنر نے بابر اعوان سے استفسار کیا کہ آپ یہ درخواست سپریم کورٹ میں دائر کیوں نہیں کرتے؟جس پر بابر اعوان نے کہاکہ ہمیں صرف ایک سڑک ہی پار کرنی ہے، ہم نے سمجھا پہلے آپ کے پاس آنا چاہیے۔درخواست گزاروں نے کمیشن سے استدعا کی ہے کہ نواز شریف کی سیاسی و حکومتی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی جائے، اور سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سابق وزیراعظم کوئی سیاسی عہدہ نہیں رکھ سکتے، لہذا ان کے نام پر موجود جماعت کو بھی کالعدم قرار دیا جائے۔الیکشن کمیشن نے نوازشریف کی سیاسی سرگرمیوں کے خلاف دائر درخواستوں پر چیئرمین مسلم لیگ (ن) راجہ ظفر الحق کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 13 ستمبر تک جواب طلب کرلیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں