رہائشی پلاٹوں پر کمرشل تعمیرات کی نیب تحقیقات شروع
شیئر کریں
(رپورٹ/شاہنواز خاصخیلی) حیدرآباد میں رہائشی پلاٹس کو غیرقانونی کمرشل اور بلدیہ اعلیٰ میں خرد برد کا معاملہ نیب کی مشرکہ تحقیقات کمیٹی آج حیدرآباد میں ڈیرے ڈالی گی، بلدیہ اعلیٰ، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور ادارہ ترقیات سے ریکارڈ طلب، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں رہائشی پلاتس کو غیرقانونی کمرشل کرنے اور بلدیہ اعلیٰ میں خرد برد کے مامرے پر نیب نے اعلیٰ سطحی تحقیقات شروع کرتے ہوئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے، جوائنٹ انویسٹیگشن ٹیم ریکارڈ حاصل کرنے سمیت اسکروٹنی کیلئے آج حیدرآباد پہنچی گیا اور 27 جولائی تک سرکٹ ہاؤس حیدرآباد میں تمام ریکارڈ کی اسکروٹنی سمیت شواہد اکھٹی کریگی، نیب کی جانب سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد، بلدیہ اعلیٰ اور ادارہ ترقیات کے افسران کو رکارڈ جمع کرانے کیلئے لیٹر جاری کردیا گیا ہے، اس سے قبل یکم جولائی کو نیب نے میونسپل کمشنر بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد کو دو لیٹرNABK20210329235756/IW-||/CO-2019/827 اور NABK20210329235756/||/CO-2019/826 ، لکھ کر بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد کی تمام املاک کی تفصیلات، املاک پر قبضوں، بلدیہ اعلیٰ کو ملنے والی فنڈز کے ذرائع اور ملنے والی فنڈ کی مکمل اعداد و شمار، عوامی مقامات پر جنریٹرز کی تنصیب کی تفصیلات اور ان سے حاصل ہونے والی آمدنی، گزیٹ نوٹیفیکیشن 2014ع کے تحت حاصل ٹئکس ریونیو، بلدیہ اعلیٰ کی املاک سے حاصل ہونے. والے کرایے، کمرشل میں تبدیل کئے گئے پلاٹس کے اعداد و شمار، پلاٹس کو کمرشل میں تبدیل کرنے کے قواعد و ضوابط، پلاٹس کے مالکان کی تفصیلات، جن افسران نے پلاٹس کو کمرشل کیا ان کی تفصیلات، پلاٹس کی موجودہ حیثیت، این او سیز، جن بینک اکائونٹس میں کمرشل کرنے کی فیس جمع کرائی گئی ان کی تفصیلات سمیت دیگر رکارڈ طلب کیا تھا, واضع رہے کہ ادارہ ترقیات کے شعبہ پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ اور بلدیہ اعلیٰ کے شعبہ لینڈ کے ذریعے حیدرآباد میں سینکڑوں رہائشی پلاٹس کو غیرقانونی طور پر کمرشل میں تبدیل کیا جس پر نیب نے اعلیٰ سطحی تحقیقات شروع کرتے ہیں جوائنٹ انویسٹگیشن ٹیم تشکیل دی ہے۔