میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بنگلا دیشی سپریم کورٹ نے کوٹا سسٹم پر عمل درآمد روک دیا

بنگلا دیشی سپریم کورٹ نے کوٹا سسٹم پر عمل درآمد روک دیا

ویب ڈیسک
پیر, ۲۲ جولائی ۲۰۲۴

شیئر کریں

بنگلا دیش کی عدالت نے سرکاری ملازمتوں کے کوٹا سسٹم کو بحال کرنے کے نچلی عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیدیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش میں طلبا کی سرکاری ملازمتوں میں کوٹا سسٹم کے خلاف مظاہروں میں 100 سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں اور طلبا کو دیکھتے ہی گولی مارنے کا حکم دیا گیا ہے ۔تاہم آج سپریم کورٹ نے اپنے تاریخی فیصلے میں کوٹا سسٹم پر عمل درآمد رکواتے ہوئے نچلی عدالت کے گزشتہ ماہ کوٹا بحال کرنے کے حکم کو معطل کردیا۔اٹارنی جنرل اے ایم امین الدین نے خبر رساں ادارے بتایا کہ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ غیر قانونی تھا۔اٹارنی جنرل نے مزید بتایا کہ فیصلے میں سرکاری ملازمتوں کے کوٹے کو کم کرتے ہوئے سول سروس کی 5 فیصد ملازمتیں جنگ آزادی کے سابق فوجیوں کے بچوں کے لیے اور 2 فیصد دیگر کیٹیگریز کے لیے مختص رہیں گی۔یاد رہے کہ بنگلا دیش میں سرکاری ملازمتوں میں 71 کی جنگ میں حصہ لینے والے سابق فوجیوں کے لواحقین کے لیے 30 فیصد کوٹا مختص تھا تاہم اب یہ کم ہوکر صرف 7 فیصد رہ جائے گا۔وزیراعظم شیخ حسینہ کی حکومت نے 2018 میں کوٹا سسٹم ختم کر دیا تھا لیکن نچلی عدالت نے اسے گزشتہ ماہ بحال کر دیا جس سے ملک بھر میں مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں