ضلع ٹھٹھہ دیہہ کوہستان،سینکڑوں غیرقانونی ہائوسنگ اسکیموں کاانکشاف
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) ضلع ٹھٹھہ کی دیہہ کوہستان میں سینکڑوں غیرقانونی ہائوسنگ اسکیموں کا انکشاف، بن احسان گرین ویلی کے نام سے بڑے ہائوسنگ پروجیکٹ کی این او سیز جعلی ہونے کا انکشاف، اے جی بلڈرز اینڈ ڈوولپرز نے بھی 35 سو ایکڑ زمین خرید لی ، خریدی گئی زمین کے کھاتوں میں جعلسازی کے ذریعے رد و بدل کی گئی ، راجی سٹی اور نیو ہاوے سٹی میں بھی لوگوں کو کروڑوں روپے کا چونا لگائے جانے کا انکشاف، تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ ضلع کے دیہہ کوہستان میں سپر ہائی وے سے ملحقہ زمین پر سیکڑوں غیرقانونی رہائشی اسکیموں کا انکشاف ہوا ہے، 2006ع میں دیہہ کوہستان کا تمام ریونیو ریکارڈ جل گیا جس کے بعد ریکارڈ سیل کرکے کھاتوں میں رد و بدل این او سی جاری کرنے سمیت نئے کھاتے بنانے و رکھنے پر پابندی عائد کردی گئی تھی تاہم اب دیہہ کوہستان کی ہزاروں ایکڑ زمین کے جعلی کھاتے بنا کر بلڈرز کو بیچنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا، روزنامہ جرات کو ملنے والے دستاویزات کے مطابق دیہہ کوہستان میں ہزاروں ایکڑ بن احسان گرین ویلی کے نام سے ہائوسنگ اسکیم شروع کی گئی جس میں رہائشی پلاٹس کو فروخت کیاجا رہا ہے، شہریوں کو سیوہن ڈوولپمینٹ اتھارٹی کی جعلی این او سی دکھا کر چونا لگایا جا رہا جبکہ مذکورہ ایریا سیوہن ڈوولپمینٹ اتھارٹی کے زیر اختیار ہی نہیں ہے، ذرائع کے مطابق جعلی این او سیز و بھرپور تشہیر کے ذریعے لوگوں کو چونا لگانے کا سلسلہ شروع کیا گیا، بن احسان گرین ویلی سے قبل راجی سٹی اور نیو ہائی وے سٹی کے نام سے سکیموں کو لانچ کیا گیا اور مذکورہ اسکیموں کے اونرز لوگوں کو کروڑوں روپے کا چونا لگا کر غائب ہو چکے ہیں، روزنامہ جرات کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق اے جی بلڈرز اینڈ ڈوولپرز نے دیہ کوہستان میں سروے نمبروں 40،36،28،19 اور 37 پر مشتمل 35 سو ایکڑ زمین خریدی ہے، ذرائع کے مطابق مذکورہ زمین ایک بااثر شخصیت نے جعلسازی کے ذریعے مختلف لوگوں کے نام کرواکے بلڈرز کو بیچ دی جبکہ مذکورہ زمین کا ریکارڈ ہی نہیں ہے اور ذرائع کے مطابق محکمہ ریونیو ٹھٹھہ نے بھی زمین کی منتقلی و سروی نمبروں کو جعلی قرار دیا ہے، واضح رہے کہ دیہہ کوہستان میں ہزاروں ایکڑ پر مختلف ناموں سے اسکیمیں لانچ کرکے لوگوں کو اربوں روپے کا چونا لگایا جا رہا ہے جبکہ بلڈرز رقم لینے کے بعد گم ہو جاتے ہیں۔.