میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اسٹاک ایکسچینج حملے میں دو ممالک کی سرزمین استعمال ہونے کا انکشاف

اسٹاک ایکسچینج حملے میں دو ممالک کی سرزمین استعمال ہونے کا انکشاف

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۲ جولائی ۲۰۲۰

شیئر کریں

پاکستان اسٹاک ایکسچینج پرحملے میں مبینہ طور پر دو ممالک کی سرزمین استعمال ہونے کا انکشاف ہوا ہے اس ضمن میں سیکیورٹی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک ملک میں حملے کی منصوبہ بندی ہوئی اور دوسرے ملک میں دہشت گردوں کو تربیت فراہم کی گئی۔19جون کوکراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پرحملے کی منصوبہ بندی کب کہاں کیسے ہوئی؟ اس کی مزید تحقیقات جاری ہیں۔حملہ آوروں سے برآمدہونے والی دوموبائل سمز نومبر 2019میں لاہوراور سرگودھا سے جاری ہوئیں۔سیکورٹی ذرائع کے مطابق پہلے سے فعال موبائل سمز کو مقامی دکان داروں سے زائد قیمت پرخریدا گیا۔ خریدنے کے بعد موبائل سمز پہلے چمن میں آن کی گئیں اور آخری بار موبائل سمز کو حملے سے قبل بلوچستان کے علاقے حب میں کھولا گیا۔19جون کی صبح گاڑی میں سوار چار دہشتگرد کراچی میں وال اسٹریٹ کہلانے والی آئی آئی چندریگرروڈ سے متصل گلی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پہنچے اورانہوں نے گاڑی داخلی راستے پرچھوڑ کر اسٹاک ایکسچینج عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی ۔حملے کے دوران چاروں دہشت گرد سندھ پولیس کی ریپڈ رسپانس فورس کے جوانوں کے ہاتھوں مارے گئے تھے۔حملے میں تین سیکورٹی گارڈز اور ایک پولیس سب انسپکٹر نے جام شہادت نوش کیا تھا۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر حملہ کرنے والے دہشتگردوں کے خلاف مقدمہ ایس ایچ او میٹھا در کی مدعیت میں درج ہے۔ مقدمے میں دہشت گردی، قتل، اقدام قتل اور پولیس مقابلے سمیت ایکسپلوزیو ایکٹ اور سندھ آرمز ایکٹ کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں