میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
شعبہ تعلیم کیساتھ سنگین مذاق فاروق حسن نواب شاہ تعلیمی بورڈ میں اعلی ترین عہدے پرتعینات

شعبہ تعلیم کیساتھ سنگین مذاق فاروق حسن نواب شاہ تعلیمی بورڈ میں اعلی ترین عہدے پرتعینات

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۲ جولائی ۲۰۲۰

شیئر کریں

(رپورٹ :جوہر مجید شاہ) سندھ میں ویٹرنری ڈگری ہولڈرز بھی خلاف ضابطہ اہم عہدوں پر تعینات، فاروق حسن نامی شخص جو کھبی شعبہ تعلیم سے وابستہ نہیں رہے نواب شاہ تعلیمی بورڈ میں اعلیٰ ترین عہدے پر فائز ہوگئے فاروق حسن نے اپنے کیریئر کا باقاعدہ آغاز مختلف ادویات ساز کمپنیوں میں بطور ( میڈیکل ریپریزنٹو) طبی نمائندے کے طور پر شروع کیا سیاسی اثر رسوخ و چھتری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اونچی اڑان اور لمبی چھلانگیں لگاتے ہوئے سپریم کورٹ کے احکامات اور قانون کی دھجیاں بکھیرتے رہئے، محمد فاروق حسن نے ٹنڈو جام زرعی یونیورسٹی سے وٹرنری کے شعبے میں ڈگری حاصل کی موصوف وٹرنری ڈگری کے ساتھ اہم وفاقی اداروں میں نہ صرف تعینات رہیں بلکہ انھوں نے اداروں کو اپنی ذاتی جاگیر میں تبدیل کرتے ہوئے اقرباء پروری کے بھی جھنڈے گاڑے۔ موصوف نے میرپورخاص میں حکمت کی دکان چلانے والے اپنے ایک بھائی کو محکمہ صحت میں گریڈ 18 میں اور ہمشیرہ کو گریڈ 17 میں پاپولیشن ویلفئر ڈپارٹمنٹ میں تعینات کرایا۔ ایک بھائی کو ٹنڈواللہ یار میں جعلی میڈیکل کالج کا لائسنس دیکر انسانی جانوں سے بلاخوف و خطر کھیلنے کا کھلا اختیار دے رکھا تھا مگر اس فراڈ کا بھانڈہ پھوٹ گیا اس میڈیکل کالج کے بیگناہو و معصوم طلبہ و طالبات مقدمے کا سامنا کررہے ہیں انتہائی اہم متنازعہ شخصیت اور کیرئر کے حامل فاروق حسن کو انسانی اسمگلنگ کے الزمات کا بھی سامنا کرنا پڑا اور اس حوالے سے اخبارات میں خبریں بھی شائع ہوئیں۔ جس پر چند سال قبل میرپورخاص ڈسٹرکٹ کونسل نے انکے خلاف مذمتی قرارداد بھی منظور کی۔ چند ماہ قبل ہی انہوں نے چین سے پی ایچ ڈی کی ڈگری لی لیکن تاحال یہ معلوم نہ ہوسکا کہ چین سے حاصل کردہ ڈگری ہائر ایجوکیشن کمیشن سے منظور شدہ بھی ہے کہ نہیں اور چین سے جس یونیورسٹی سے ڈگری حاصل کی وہ چین کے ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ سے منظور شدہ ہے بھی یا نہیں ،دوسری صورت میں جعلی ڈگری کا اندراج کراتے ہوئے کوئی نیا دھوکا اور مزید فراڈ کو فروغ دینا ہے نیز حاصل شدہ ڈگری کو پاکستان میں ہائر ایجوکیشن نے منظور کیا یا نہیں اپنی پوری زندگی میں موصوف کبھی بھی تعلیم کے شعبہ سے وابستہ نہیں رہے لیکن اس کے باوجود خود کو اسسٹنٹ پروفیسر ظاہر کرکے نوابشاہ تعلیمی بورڈ میں اعلیٰ ترین عہدہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے جو ملک اور طلبہ کیساتھ سنگین مذاق اور مستقبل سے کھیلنے کے مترادف ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں