ودہولڈنگ ٹیکس کٹوتی میں ایف بی آر کی سنگین خامیوں کا انکشاف
شیئر کریں
وفاقی ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) نے تحقیقات میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی طرف سے انفرادی ٹیکس دہندگان اور کاروباری اداروں کی گاڑیوں کی خریداری اور لیز پر ودہولڈنگ ٹیکس کٹوتی کی مد میں سنگین خامیوں کا انکشاف کیا ہے ۔وفاقی ٹیکس محتسب نے گاڑیوں کی خریداری اور لیز پر ایف بی آر کی جانب سے کی جانے والی ود ہولڈنگ ٹیکس کٹوتی کے بارے میں ازخود نوٹس کے تحت کی جانے والی تحقیقات میں سنگین خامیوں کا انکشاف کیا ہے ۔ایف ٹی او حکام کے مطابق وفاقی ٹیکس محتسب نے انفرادی طور پر لوگوں اور کاروباری اداروں کی طرف سے گاڑیوں کی خرید یا لیز پر ایف بی آر کی طرف سے کی جانے والی ود ہولڈنگ ٹیکس کٹوتیوں میں سنگین خامیوں کا سراغ لگایا ہے ۔حکام کا کہنا تھا کہ ایف بی آر کی خامیوں کی وجہ سے خریدار ایسی گاڑیوں کی رجسٹریشن اور فروخت پر ان کی طرف سے ادا کیے گئے ایڈوانس ٹیکس کے ٹیکس کریڈٹ کا دعویٰ کرنے سے محروم ہیں۔ایف ٹی او کی طرف سے ازخود نوٹس کے تحت لیز پر لی گئی گاڑیوں اور خریدی جانے والی گاڑیوں پر ایف بی آر کی طرف سے کی جانے والی ود ہولڈنگ ٹیکس کٹوتیوں کی تحقیقات میں ایف بی آر کے فیلڈ فارمشنز کی جانب انکم ٹیکس آرڈیننس، 2001 کے سیکشن 231بی کے تحت ودہولڈنگ ٹیکس کے کریڈٹ کے انتظام میں ہم آہنگی کے فقدان کی بھی تحقیقات کی گئی ہیں۔ذرائع کا کہنا تھا کہ وفاقی ٹیکس محتسب اس معاملے میں مکمل چھان بین کے بعد اپنی سفارشات پر مبنی آرڈر جاری کرے گا۔