میٹرک بورڈ کے کنٹرولر نے متعدد اسکولوں کو بلیک لسٹ کردیا
شیئر کریں
رپورٹ:ڈاکٹر فہیم دانش ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے تحت حالیہ منعقد کیے جانے والے سالانہ امتحانات میں شہر کے کم وبیش چھ ٹاؤنوں میں قائم بیشتر امتحانی مراکز میں کھلے عام نقل کروانے اور درجنوں چھوٹے اسکولوں کو خلاف ضابطہ امتحانی مراکز بنائے جانے کی جرأت کی خبر پر کاروائی کرتے ہوئے متعدد اسکولوں کو بلیک لسٹ کردیا ہے، جبکہ اس ضمن میں باقاعدہ ایک کمیٹی بھی تشکیل دیدی ہے جس کو ایگزامینیشن مانیٹرنگ کمیٹی کا نام دیاگیاہے، مزکورہ کمیٹی حالیہ امتحانات میں مقرر کردہ ویجیلینس افسران سے امتحانی مراکز کی تفصیلات جمع کرکے اس کمیٹی کو پیش کرے گی جس پر یہ فیصلہ کیا جاسکے گا کہ آیا اس اسکول کو امتحانی بنایا جاسکتا یا نہیں، مزکورہ کمیٹی ویجیلینس افسران سے جو ڈیٹا جمع کرے گی اس میں ان اسکولوں کا کورڈ ایریا اساتذہ کی تعداد سہولیات کے ساتھ ساتھ اسکولوں کی تصاویر اور ویڈیوز طلب کرے گی، جبکہ سابقہ امتحانات میں پیش آنے والے ناخوشگوارمعاملات اور ماضی کی کارکردگی رپورٹ کی تفصیلات بھی طلب کی جائیں گی، کمیٹی غیرشفاف امتحانات کرانے والے اور بھاری رقم کے عوض نقل کرانے والے مراکز کو ہمیشہ کیلیے بلیک قرار دے گی۔ اس ضمن چیئرمین بورڈ سید شرف علی شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں مزکور معاملات طے کیے گئے، اجلاس میں کنٹرولر بورڈ عمران طارق بٹ سیکریٹری سید محمد علی شائق ودیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر اے کے گرامر اسکول اور اے کے اسلامک اسکول ودیگر کو فوری طور ر بلیک لسٹ کرنے کے احکامات بھی جاری کیے گئے۔ واضع رہے کہ حالیہ امتحانات میں اسسٹنٹ کنٹرولر حبیب اللہ سواگ جس کوڈپٹی کنٹرولر امتحانات کا چارج بھی دیاگیا ہے مبینہ طور پر ساٹھ ہزار سے ایک لاکھ بیس ہزار روپے کے عوض امتحانی مراکز بنایا جبکہ تیس ہزار روپے کے عوض امتحانی مراکز بھی تبدیل کئے گئے، یہاں ایک بات اور بھی قابل ذکر ہے کہ امتحانات سے قبل امتحانی قائم کیے جانے سے قبل کسی بھی اسکول کا دورہ نہیں کیا گیا کہ سیکریٹری بورڈ نے یہ کہہ کر دورہ کرنے سے منع کرادیا کہ پیٹرول بہت زیادہ خرچ ہوگا۔ واضع رہے کہ بورڈ کی امتحانی فیسوں میں گزشتہ برسوں میں کئی گنا اضافہ کیا جاچکا ہے۔