میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ بلڈنگ ڈائریکٹر گلبرگ زون کی بھتہ وصولی عروج پر پہنچ گئی

سندھ بلڈنگ ڈائریکٹر گلبرگ زون کی بھتہ وصولی عروج پر پہنچ گئی

ویب ڈیسک
پیر, ۲۲ جون ۲۰۲۰

فیڈرل بی ایریا بلاک نمبر " 2 تا1 "2 ادارتی مافیا کی مکمل غیرقانونی سرپرستی کے سبب بلڈر مافیا کے شکنجے میں ہیں سپریم کورٹ کے احکامات سمیت حکومتی رٹ کو جوتے کی نوک پر رکھ کر قوانین کو مال بناؤ پالیسی میں تبدیل کردیا

شیئر کریں

کراچی (رپورٹ: جوہر مجید شاہ) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ڈائریکٹر گلبرگ زون رقیب کی کروڑوں کی بھتہ وصولی کا غیر قانونی دھندا جاری کرپشن کے بے تاج بادشاہ رقیب کے ہمراہ ڈی ڈی زرغام حیدر اے ڈی صبور اے ڈی اطہر خان نے پورے گلبرگ زون کو غیرقانونی تعمیرات کے جنگل میں تبدیل کردیا۔ اس حوالے سے علاقائی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق فیڈرل بی ایریا بلاک نمبر 2 تا 8″9″14 15″16″17″18″ 19″ 20 "21 ” ادارتی مافیا کی مکمل غیرقانونی سرپرستی کے سبب بلڈر مافیا کے شکنجے میں ہیں ۔یاد رہے ادارتی مافیا نے سپریم کورٹ کے احکامات سمیت حکومتی رٹ کو جوتے کی نوک پر رکھ لیا ادارتی کرپٹ مافیا نے ادارتی قاعدے قوانین کو خلافِ ضابطہ "مال بناؤ پالیسی میں تبدیل کردیا ڈی جی ایس بی سی اے نسیم الغنی سہتو کی مجرمانہ غفلت و چشم پوشی نے انکے فرائض منصبی اور عہدے پر سوالیہ نشان لگا دیا ہئے یاد رہے گلبرگ زون میں رہائشی پلاٹوں پر 3 اور 4 منزلہ کمرشل و غیر قانونی تعمیرات سمیت پورشنز کا سیلاب امڈ آیا ہے، دوسری جانب ایکسٹرا فلورز کے نام پر غیرقانونی طور پر لاکھوں/کروڑوں کی بھتہ خوری اپنے پورے جوبن پر ہے اس مد میں سرکاری و قومی خزانے کو لاکھوں کروڑوں کا چونا لگایا جارہا ہے ،جبکہ دوسری جانب عدالتی احکامات کی کھلی خلاف ورزی اور توہین کے باوجود ادارتی مافیا بے خوف و آزاد ہے۔ ادھر مختلف سیاسی سماجی مذہبی و عوامی حلقے اس جاری بھتہ وصولی پر تحقیقاتی اداروں کی سرد مہری کو فرائض منصبی سے غفلت چشم پوشی سمیت بھاری نذرانوں کا شاخسانہ قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔ ادھر یاد رہے مذکورہ ڈائریکٹر و دیگر افسران و اہلکاروں کا ٹریک ریکارڈ کرپشن و بدعنوانیوں کی مکمل داستان ہے اور عرصہ دراز سے مختلف زونز میں دوران تعیناتی انفرا اسٹرکچر تباہ کرنے والے ڈائریکٹر رقیب اور ڈپٹی ڈائریکٹرز و دیگر گلبرگ زونز کو تختہ مشق بناتے ہوئے مختلف علاقوں سے ماہانہ لاکھوں/کروڑوں غیرقانونی طور پر ڈکار رہے ہیں، جبکہ ادھر علاقائی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق رہائشی پلاٹ کی نوعیت تبدیل نہ کروانے کی مد میں سندھ گورنمنٹ کے خزانے کو اربوں روپے کی آمدنی سے محروم کرنے والے رشوت و بھتہ خور ڈائریکٹر رقیب اور انکی ٹیم کی سرپرستی میں بلاک نمبر 13 کے رہائشی پلاٹ نمبر B-348 پر غیر قانونی تیسری منزل کی غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق مندرجہ بالا پلاٹ پر کچھ عرصہ قبل بھی بلڈر نے تیسری منزل بنائی تھی جس کو ڈیمالیش کر دیا گیا تھا۔ یاد رہے ڈیمالیشن توڑ پھوڑ بھی نمائشی طور پر کی جاتی ہے تاکہ ریٹ بڑھاتے ہوئے بھاری نذرانے بطور بھتہ وصول کیا جائے۔ ادھر ادارتی ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق اب بلڈر نے مذکورہ بالا دونوں آفیسرز کو ٹوکن کی مد میں 11 لاکھ روپے رشوت دے کر غیر قانونی تعمیرات شروع کر رکھی ہیں۔ ادھر ایک اور اطلاع کے مطابق ایک پلاٹ بلڈر نے مہنگے داموں خرید کر بلاک نمبر 9 میں واقع پلاٹ نمبر LS-14 پر بھی بلڈر نے تیسری منزل کی غیر قانونی تعمیرات شروع کر رکھی ہے۔ جبکہ بلڈر چوتھی منزل کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ ڈائریکٹر اور بلڈر دونوں اس بابت بھاری نذرانے و بھتہ وصولی پر توڑ جوڑ میں مصروف ہیں۔ مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ آف پاکستان وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ گورنر سندھ وزیر بلدیات سمیت تمام تحقیقاتی اداروں سے اُٹھائے گئے حلف اور فرائض منصبی کے مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں