پبلک ورکس ڈیپارٹمنٹ، 150 کروڑ کے ٹینڈر فروخت کرنے کی کوشش ناکام
شیئر کریں
وفاقی حکومت کے پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے کراچی میں ایک ارب 50 کروڑ کے ٹینڈرز نہ کھولنے اور فروخت کرنیکا انکشاف ہوا ہے۔ کنٹریکٹرز کی شکایت پر چیف انجینئر نے ڈیڑھ ارب کے ٹینڈرز منسوخ کر کے شفاف طریقے سے جاری کرنے کے احکامات دے دیئے۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت کے ماتحت پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ نے رواں برس مارچ میں کراچی کے 5 اہم ترقیاتی کاموں کے لئے ٹینڈرز جاری کئے لیکن دلچسپ بات یہ ہے ٹینڈر جاری کرنے کے وقت دفتر میں ٹینڈرز نہیں کھولے گئے اور متعلقہ عملہ بھی غائب رہا جس کے باعث کنٹریکٹرز انتظار کرتے رہے لیکن بعد میں ایگزیکٹو انجینئر نے ٹینڈر خود ساختہ جاری کئے جس پر کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن نے اعتراضات کئے جس کے بعد چیف انجینئر (ساؤتھ ) کی منظوری کے اسٹاف آفسر صفت رحمان خان کے دستخط سے ٹینڈرز کی منسوخی کے احکامات جاری ہوئے ہیں۔ چیف انجینئر پاک پی ڈبلیو ڈی نے ہدایت کی ہے کہ وہ انہی ٹینڈرز کو فوری طور پر دوبارہ طلب کریں، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ اس عمل میں مکمل شفافیت برقرار رہے۔یہ حکم ٹینڈرنگ کے عمل میں انصاف اور دیانت کو برقرار رکھنے کے مفاد میں جاری کیا گیا ہے۔ کراچی کنسٹرکٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ایس ایم نعیم کاظمی اور قائم مقام جنرل سعید مغل نے ٹینڈرز کی منسوخی کا خیر مقدم کرتے ہوئے ملوث افسرانْ کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ شفاف طور سے ٹینڈرز کی طلبی نہ ہونے پر کراچی کنسٹرکٹرز ایسوسی ایشن نے چیف انجینئر ساتھ زون پاک پی ڈی ، چیئرمین ویجلنس کمیٹی و متعلقہ ایگزیکٹیو انجینئر کو تحریری سے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا تھا۔