کسٹم انٹیلی جنس کا نجی افراد پر مشتمل پرائیویٹ ٹیم اور ٹرانسپورٹرز کرنے کا انکشاف
شیئر کریں
(رپورٹ :علی نواز) کسٹم انٹیلی جنس کا نجی افراد پر مشتمل پرائیویٹ ٹیم اور ٹرانسپورٹرز کرنے کا انکشاف، ایس ایس پی آفس حیدرآباد میں درخواست جمع، ڈائریکٹر سلیم میمن و دیگر اہلکاروں نے پرائیویٹ ٹیم تشکیل دی رکھی ہے، درخواست، ہائی وے پر ٹرانسپورٹرز کو ہراساں کیا جا رہا، جان کو خطرہ ہے، درخواست گزار عارف زمان، تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں کسٹم انٹیلی جنس کی نجی افراد پر مشتمل پرائیویٹ ٹیم کا انکشاف ہوا ہے، الائنس بزنس کمپنی کے مالک عارف زمان نے ایس ایس پی آفس حیدرآباد میں شکایتی درخواست جمع کرواتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کسٹم حیدرآباد ریجن کے ڈائریکٹر سلیم میمن، سپرنٹنڈنٹ غلام محمد شر اور انسپکٹر گل محمد مری نے نجی افراد پر مشتمل پرائیویٹ ٹیم تشکیل دے رکھی ہے اور نجی افراد کو کسٹم کی وردیاں پہنا کر سرکاری گاڑی اور سرکاری اسلحہ دیکر کھلے عام ہائی وے پر چھوڑ کر رکھا ہے اور پرائیویٹ ٹیم کا سربراہ نصیر مری ہے، عارف زمان کے مطابق نجی افراد کسٹم کی وردیاں پہن کر چوکیاں لگا کر عام ٹرانسپورٹرز کو گھنٹوں لائن میں کھڑا کرکے رشوت طلب کرتے ہیں، جو نہیں دیتا اس کا سامان اتروا کر کسٹم ویئر ہائوس ہالا ناکہ لیکر جایا جاتا ہے اور کئی دنوں تک ڈرائیور و عملے کو غیرقانونی یرغمال بنایا جاتا ہے، عارف زمان کے مطابق قانون کے تحت کسٹم انٹیلی جنس چوکی لگا سکتے ہیں نہ ہی جنرل چیکنگ کر سکتے ہیں صرف معلومات کے مطابق کارروائی کر سکتے ہیں لیکن کسٹم حیدرآباد کے افسران اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کر رہے ہیں، عارف زمان نے ایس ایس پی حیدرآباد سے اپیل کی کہ ان کے جان و مال کو کسٹم افسران سے خطرہ ہے، پرائیویٹ بندوں کو رکھنے والوں کے خلاف کارروائی کرکے اسے تحفظ دیا جائے۔