میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
جشن مناتے فلسطینیوں پراسرائیلی فورسزکادھاوا،مسجداقصی میں توڑپھوڑ

جشن مناتے فلسطینیوں پراسرائیلی فورسزکادھاوا،مسجداقصی میں توڑپھوڑ

ویب ڈیسک
هفته, ۲۲ مئی ۲۰۲۱

شیئر کریں

اسرائیلی پولیس نے ایک مرتبہ پھر مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ پر توڑ پھوڑ کی اور نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد جارحیت روکنے کے معاہدہ پر جشن منانے کے لیے جمع ہزاروں فلسطینیوں پر آنسو گیس کے شیل فائر کیے۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان جمعے کو جنگ بندی کا معاہدہ ہوا لیکن مقبوضہ بیت المقدس میں کشیدگی برقرار رہی جہاں اسرائیل کی پولیس نے مسجد اقصیٰ کے کمپاؤنڈ پر توڑ پھوڑ کی اور نمازیوں پر آنسو گیس کے شیل فائر کیے۔خیال رہے کہ مصر کی ثالثی میں غزہ پر 11 روز سے جاری اسرائیلی بمباری روک دی گئی اور معاہدے پر فوری عمل درآمد ہوگیا ہے،گذشتہ شب اسرائیلی کابینہ نے جنگ بندی کی تجویز پر رائے شماری کی۔ رائے شماری کے دوران کثرت رائے سے جنگ بندی کا فیصلہ کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق جنگ بندی کا فیصلہ امریکہ کے شدید دباؤ کے بعد کیا گیا۔ مقامی میڈیا کے مطابق جنگ بندی کی منظوری ایک عہدیدار کے مطابق ’’خاموشی کے بدلے خاموشی‘‘ کی بنیاد پر دی گئی ہے۔کابینہ اجلاس سے قبل امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کے وزیراعظم سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے کشیدگی کم کرنے کے لیے کہا تھا۔اسرائیلی حکومت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہیکہ جنگ بندی کی تجویز مصر اور بعض دوسرے ممالک کی طرف سے دی گئی ہے۔ یہ جنگ بندی غیر مشروط ہوگی۔ جنگ بندی مقامی وقت کے مطابق رات دوبجے نافذہو گئی۔ادھر فلسطینی گروپوں نے بھی غزہ کے علاقے میں جنگ بندی کی تصدیق کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب دو بجے سے جنگ بندی پرعمل درآمد شروع کردیا گیا ہے۔ فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ ہم اس وقت تک جنگ بندی پرعمل درآمد کریں گے جب قابض اسرائیل کرے گا۔ اگر اسرائیل نے جنگ بندی معاہدہ توڑا تو ہم بھی اس پر قائم نہیں رہیں گے۔ جنگ بندی پرعمل درآمد کے بعد رات گئے غزہ میںلوگ خوشی سے سڑکوں پر نکل آئے اور جنگ بندی کی خوشی کا جشن منایا۔ فلسطینی مزاحمت کاروں نے گذشتہ 11 روز میں اسرائیل پر 4300 راکٹ داغے ہیں۔غزہ میں اسرائیلی فوج کے حملوں کے باعث شہری گھروں کے اندر محصور ہو کر رہ گئے تھے اور عیدالفطر کے موقعے پروہ عیدکی تقریبات بھی نہیں منا سکے ہیں۔غزہ کی وزارت صحت کے مطابق ان 11 روز کے دوران اسرائیل کی جانب سے غزہ میں کی گئی بمباری کے نتیجے میں 65 بچوں سمیت 232 فلسطینی جاں بحق ہوئے جن میں جنگجو بھی شامل تھے جبکہ 1900 کے قریب زخمی ہوئے۔حماس حکام کے مطابق اسرئیلی حملوں کے نتیجے میں عمارتوں کے ملبے کے ڈھیروں میں تبدیل ہونے کی وجہ سے ایک لاکھ 20 ہزار افراد در بدر ہوئے۔دوسری جانب حماس کے راکٹس کے نتیجے میں اسرائیل میں ایک فوجی اور 2 بچوں سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے جن میں ایک بھارتی اور 2 تھائی لینڈ کے شہری شامل تھے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں