میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
باپ کے رہنما صالح بھوتانی مستعفی ،وزیراعلی بلوچستان پرسنگین الزامات

باپ کے رہنما صالح بھوتانی مستعفی ،وزیراعلی بلوچستان پرسنگین الزامات

ویب ڈیسک
هفته, ۲۲ مئی ۲۰۲۱

شیئر کریں

بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنماء و رکن صوبائی اسمبلی سردار محمد صالح بھوتانی نے کہا ہے کہ کابینہ سے استعفیٰ دے دیا ہے تین سال تک جام کابینہ کا حصہ رہنے پر عوام کی خدمت نہیں کرسکا جس پر عوام سے معذرت کرتاہوں بلوچستان میں ترقی صرف باتوں کی حد تک ہورہی ہے ،موجودہ بجٹ بھی کاغذوں کی ہیر پھیر تک محدود ہوگا، پونے تین سال میں کوئی کام پائیہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکا ترقی صرف سوچنے ، کریں گے اور ہوگا کی حدتک ہے ، کہا گیا کہ میرے محکمے نے کارکردگی نہیں دیکھائی جب محکمے کے فنڈز بند ہونگے تو کام کیسے کرتا، پارٹی ڈسپلن کا پابند اور اس پر قائم ہوں۔یہ بات انہوں نے جمعہ کو کابینہ سے استعفیٰ دینے کے بعد اپنی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ سردار محمد صالح بھوتانی نے کہا کہ میں پونے تین سال تک جام حکومت کا حصہ تھا جب موجودہ حکومت وجود میں آئی تو سابق وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو کے دور میں بجٹ میں شامل کی گئی اسکیمات کو یہ کہہ کر وزیراعلیٰ نے نکال دیا کہ وہ عوامی ٹھیک اور خواہشات کے مطابق نہیں تھیں اس کے بعد بلوچستان کو کوئی ترقیاتی کام عوامی نمائندوں کے توسط سے نہیں مل سکا اگلا پورا سال بھی تجربوں اور کاغذ لکھنے اور انہیں پھاڑنے میں گزر گیا کمیٹیاں بنتی رہیں اور اس کے اگلے سال بھی وزیراعلیٰ کی نا تجربہ کاری کی وجہ سے معاملات اس قدر پیچیدہ ہوگئے کہ جس بجٹ کے بارے میں کہا گیا کہ 15جولائی سے کام شروع ہوگا اس میں وزیراعلیٰ کے اپنے منصوبے بھی گزشتہ روز ٹینڈ ر ہوئے اور اب مالی سال ایک بار پھر اختتام کی جانب گامزن ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوامی نمائندوں کے حلقوں اور لوگوں کو خاطر خواہ فنڈز نہیں ملے ارکان اسمبلی آج برملا کہتے ہیں کہ انہیں نظر انداز کیا گیا اس بار بھی بجٹ کاغذوں کی ہیر پھیر تک محدود ہے انہوں نے کہاکہ وزراء کے محکموں میںتوڑ تاڑ کی گئی کہا گیا کہ نئے سکیشن بنائے جائیں مگر انتا سب کچھ کرکے اس کے لئے فنڈز مختص نہیں کئے گئے جسکی وجہ سے کوئی بھی کام پائیہ تکمیل کو نہیں پہنچا،انہوں نے کہا کہ کہا گیا کہ میرے محکمے نے کارکردگی نہیں دکھائی محکمے کو فنڈ بند کرکے مفلوج کیا گیا تھا تو میں کارکردگی کہا ںسے دکھاتا میری ماضی کی کارکردگی ہی سب سے بڑی گواہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں نے آج باقاعدہ طور پر وزرات سے استعفیٰ دیدیا ہے جسے گورنر بلوچستان نے قبول کرلیا ہے عوام سے معافی مانگتا ہوں کہ جہاں تک اس حکومت کے ساتھ رہنے کے گناہ میں شامل رہا اب اس سے آگے اس گناہ میں مزید شریک نہیں ہوسکتاآج باقاعدہ طور پر کابینہ سے علیحدگی اختیار کرلی ہے ۔ایک سوال کے جواب میں سردارمحمدصالح بھوتانی نے کہا کہ اور بھی دوست ہیں جو ناراض ہیں ان سے بات چیت کرکے آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے سو چ سمجھ کر استعفیٰ دیا ہے میں کل نہیں بلکہ 1977ء سے ایم پی اے ہوں جو لوگ کل ایم پی اے بنے ہیں وہ اپنے آپ کو بہت تجربہ کارکہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ جب وزیراعلیٰ پٹواری سے لیکر نیچلے افسر تک خود رابطے میں ہو تو ایسے میں وزراء کیسے کام کرسکتے ہیں وزراء کو کام نہیں کرنے دیا جاتا نہ ہی انکی حیثیت کو تسلیم کیا جاتا ہے افسران کو مختلف پیغاما ت دیئے جاتے ہیں وزیراعلیٰ قابل احترام ہیں مگر وہ وقت پرفیصلے نہیں کرسکتے تاخیر کی وجہ سے انکے فیصلے اپنی فادیت کھودیتے ہیں ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں