میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ خوراک پالیسی ،گندم اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کی راہ ہموار

محکمہ خوراک پالیسی ،گندم اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کی راہ ہموار

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۲ مارچ ۲۰۲۴

شیئر کریں

محکمہ خوراک سندھ نے گندم خرید کرنے کے لیے پالیسی تیار کر لی۔ ماضی میں غیر قانونی طور گندم ذخیرہ کر کے آٹا مہنگا کرنے والی فلور ملز کو کھلی چھٹی دے دی گئی۔ سندھ سے گندم کی افغانستان اسمگلنگ روکنا چیلینج بن گیا۔تفصیلات کے مطابق محکمہ خوراک سندھ نے رواں برس 10 لاکھ میٹرک ٹن گندم خرید کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور گندم 4 ہزار روپے فی من خرید کی جائے گی محکمہ خوراک نے گندم کی خریداری کے لیے تقریباً ایک کھرب روپے قرضہ حاصل کیا ہے۔ پالیسی کے تحت کرپشن کے الزام میں معطل ہونے والے۔ نیب سے پلی بارگین کرنے والے یا کرپشن انکوائری کی سامنا کرنے والے افسران گندم کی خریداری یا ذخیرہ کرنے کے عمل میں شامل نہیں ہونگے۔ پالیسی کے تحت دوسرے صوبوں سے سندھ میں گندم کی داخلہ یا روانگی پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ جبکہ محکمہ خوراک کو ہر سال کی طرح اس سال بھی گندم کی افغانستان اسمگلنگ کا خطرہ موجود ہے اس لیے سکھر اور لاڑکانہ ڈویژن کے کمشنرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ انتظامیہ اور پولیس کو احکامات جاری کریں کہ سندھ سے گندم کی افغانستان اسمگلنگ کو روکا جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جیکب آباد اور گھوٹکی اضلاع میں محکمہ خوراک۔ پولیس اور ضلع انتظامیہ کے افسران لاکھوں روپے رشوت وصول کر کے گندم کی اسمگلنگ کرواتے ہیں جس کے باعث محکمہ خوراک کا سندھ میں گندم کی خریداری کا حدف پورا نہیں ہوتا۔ ذرائع کے مطابق سندھ میں 2 سال پہلے مخصوص فلور ملز نے بڑے پیمانے پر گندم ذخیرہ کی جس کے باعث کراچی سمیت سندھ بھر میں آٹے کا بحران پیدا ہوا نتیجے میں نیب نے چھاپے مار کر گندم برآمد کی جس کے بعد محکمہ خوراک نے مخصوص فلور ملز پر گندم خرید کرنے پر پابندی عائد کی لیکن نئی پالیسی میں مخصوص فلور ملز کو کھلی اجازت دی گئی ہے جس کے باعث گندم اسمگل ہونے یا ذخیرہ کرنے کا خدشہ ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں