پبلک سروس کمیشن، سکینڈری ٹیچرکی اسامی کا ریٹ 50 لاکھ مقرر
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) سندھ پبلک سروس کمیشن کی نوکریوں میں سیاسی کوٹے پر بھی بندر بانٹ کا انکشاف ، ٹاؤن میونسپل افسر سمیت دیگر نوکریاں کا کوٹا سیاسی رہنماؤں کو بھی دیا گیا ، محکمہ ریونیو کے دو افسران سمیت ممبران نے بھی بہتی گنگا سے ہاتھ دہوئے ، کمیشن پر چار افراد کے سسٹم کا قبضہ ، سندھ بھر میں کمیشن کے خلاف شدید ردعمل ۔ تفصیلات کے مطابق سندھ میں اعلیٰ سطح کی نوکریان دینے والا اہم ادارہ سندھ پبلک سروس کمیشن سنگین بے ضابطگیوں اور کرپشن کے الزامات کا سامنا کر رہا ہے ، موجودہ چیئرمین محمد وسیم کی تقرری سے قبل نور محمد جادمانی کے دور میں بھی کروڑوں روپے لے کر اسسٹنٹ کمشنر ، مختیارکار سمیت دیگر نوکریان بیچنے کے اسکینڈل سامنے آئے تھے ، محمد وسیم کی تقرری کے بعد بھی سندھ پبلک سروس کمیشن کی امتحانات کی شفافیت پر سنگین سوالات برقرار ہیں ، ذرائع کے مطابق پچھلے کچھ ماہ میں تحریری امتحانات اور انٹرویو میں پاس ہونے والے امیدواروں کی لسٹیں تو جاری کی گئیں لیکن ان کی شناخت چھپا دی گئی ، ذرائع کے مطابق میونسپل افسر ، ٹاؤن افسر سمیت دیگر عہدوں پر کامیاب امیدواروں میں اکثریت سیاسی کوٹے پر منتخب ہوئی ، ذرائع کے مطابق سیاسی افراد کو کوٹا بانٹا گیا ، اس کے تحت لسٹیں بنائیں گئیں ، ذرائع کے مطابق کمیشن میں موجود سسٹم 10 سے20 فیصد میرٹ برقرار رکھ کر باقی نوکریان سیاسی کوٹے یا بھاری رشوت پر بانٹ دیتا ہے ، ذرائع کے مطابق کمیشن میں ایک اہم عہدے پر تعینات محکمہ ریونیو کے افسر اور ممبران نے بھی بہتی گنگا سے ہاتھ دہوئے ، ذرائع کے مطابق سندھ پبلک سروس کمیشن میں چار افراد کا سسٹم کام کر رہا ہے ، کئی سالوں سے کمیشن پر قابض ہیں، دوسری جانب گزشتہ دن گریڈ 16 کے سیکنڈری اسکول ٹیچر کا پرچہ لیک ہونے پر کمیشن انتظامیہ نے کنٹرولر سمیت 2 کمپیوٹر آپریٹرز اور 5 نائب قاصد معطل کرکے خانہ پوری کی، ذرائع کے مطابق معطل کنٹرولر زین عالم سسٹم کا اہم حصہ ہے ، جس نے نوکریوں کی فروخت سمیت اپنے عزیز و اقارب میں بھی نوکریاں بانٹیں ، سندھ بھر میں کمیشن میں نوکریوں کی ریٹ کی آواز گونجنے لگی ہے، ذرائع کے مطابق سیکنڈری اسکول ٹیچر کی ریٹ 50 لاکھ تک جا پہنچا تھا ، سندھ میں سندھ پبلک سروس کمیشن کے خلاف شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے جس کے باعث سسٹم نے خود کو بچانے کیلئے بھاگ دوڑ شروع کردی ہے ۔