میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نگراں حکومت نے 146 ادویات کی قیمتوں میں 20سے70 فیصد کا اضافہ

نگراں حکومت نے 146 ادویات کی قیمتوں میں 20سے70 فیصد کا اضافہ

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۲ فروری ۲۰۲۴

شیئر کریں

نگران حکومت نے جاتے جاتے جان بچانے والی 146 ادویات کی قیمتیں بڑھا دیں، کینسر، ویکسین، دل کے دورے، اینٹی بائیوٹک سمیت دیگر دواؤں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا ہے، پاکستان فارماسسٹ لیگل فورم کی جانب سے قیمتوں میں فوری طور واپس لینے کا مطالبہ کردیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈریپ نے حکومت کو 262 ادویات کی قیمتیں بڑھانے کی سمری بھیجی تھی، حکومت نے لسٹ میں شامل جان بچانے والی 146 ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا، جبکہ لسٹ میں شامل 116 ادویات کی قیمتیں فارماسیوٹیکل کمپنیاں از خود بڑھائیں گی، حکومت اب صرف نیشنل اسینشل میڈیسنز لسٹ میں شامل 200 ادویات کی قیمتوں پر کنٹرول رکھے گی، باقی 90 ہزار ادویات پر کوئی کنٹرول نہیں ہوگا ڈسٹریبیوٹر اور مینوفیکچرر اپنی مرضی سے ان ادویات کی قیمتوں کا تعین کریں گے، حکومت نے ادویات کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کر کے فارماسیوٹیکل کمپنیوں کو قیمتیں از خود بڑھانے کی اجازت دی تھی، صدر پاکستان فارماسسٹ لیگل فورم نور مہر کا کہنا ہے کہ ٹی بی، بچوں کے بخار کی ادویات، بچوں کی ویکسین، دل کے دورے میں ہنگامی میڈیسن، جسم میں درد اور نارکوٹک میڈیسن، جو کہ ذہنی سکون کے لیے ہوتی ہیں ان کی قیمتوں میں 20 سے 70 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا ہے، پاکستان کی تاریخ میں موجودہ اضافہ تاریخی ہے اور اس سے پہلے اس کی کوئی نظیر نہیں ملتی، ادویات کی قیمتوں میں اضافے سے پاکستان میں روزانہ 25 سے 30 افراد موت کا شکار ہونے کا خدشہ ہے، ماہر فارماسسٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ فوری طور پر واپس لیا جائے اگر مطالبہ تسلیم نہیں کیا گیا تو 27 فروری کو پاکستان فارمسسٹ لیگل فورم بھرپور احتجاج کرے گی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں