صومالیہ میں فوجی افسران کے گھر پر حملہ، 10 جاں بحق، 3 زخمی
شیئر کریں
صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں عسکریت پسندوں کے ایک گھر پر اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہو گئے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صومالیہ کے دارالحکومت موغا دیشو میں ایک عمارت کے باہر کار بم دھماکا کیا گیا جس کے بعد مسلح افراد گھر میں داخل ہوگئے اور فائرنگ کر دی۔ سیکیورٹی اہلکار بھی فورا ًپہنچ گئے اور جوابی کارروائی کی۔ کئی گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔ الشباب جو خود کو القاعدہ کی ایک شاخ کہتی ہے نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ اس عمارت میں صومالی فوج کے وہ افسران رہائش پزیر تھے جنھوں نے ہمارے خلاف حال ہی میں کیے گئے ایک آپریشن میں حصہ لیا تھا۔ فوج کے ترجمان نے بتایا کہ جوابی فائرنگ کے باعث حملہ آور فرار ہو گئے۔ سیکیورٹی فورسز نے آس پاس کی عمارتوں میں محصور شہریوں کو نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیا ورنہ جانی نقصان زیادہ ہوتا۔ سرکاری سطح پر ابھی تک یہ واضح نہیں کیا گیا کہ عسکریت پسندوں نے حملے کے لیے اس گھر کا انتخاب کیوں کیا اور اس گھر کے مکین کون تھے جب کہ حملے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ حملے میں 10 افراد جاں بحق اور 3 زخمی ہوئے۔ خیال رہے کہ صومالیہ میں فوج اور مقامی قبائلی ملیشیا نے امریکی فضائی حملوں اور اے ٹی ایم آئی ایس کے نام سے جانے والی افریقی یونین کی ایک فورس کی مدد سے الشباب کو ملک کے دیہی علاقوں تک محدود کر دیا ہے۔ تاہم الشباب کے جنگجو ان علاقوں سے نکل کر گوریلا انداز میں دارالحکومت میں فوجیوں اور سرکاری عمارتوں پر حملے کرتے رہتے ہیں۔