وائس چانسلرجناح میڈیکل یونیورسٹی کی تقرری کالعدم قرار
شیئر کریں
سندھ حکومت اقربا پروری کے خدشات پر مطمئن نہ کرسکی
، سندھ ہائیکورٹ
سندھ ہائی کورٹ نے وائس چانسلر جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی ڈاکٹر سراج امجد میمن کی تقرری کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے سنیارٹی اور قابلیت کا معیار نظر انداز کیا اور اقربا پروری کے خدشات پر عدالت کو مطمئن نہ کر سکی۔عدالت عالیہ نے اپنے فیصلے میں حکم دیا کہ 30 یوم کے اندر شارٹ لسٹڈ امیدواروں کے دوبارہ انٹرویوز کیے جائیں۔سندھ ہائی کورٹ نے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں وائس چانسلر کی تقریری سے متعلق تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ کو قانون کے مطابق نیا وائس چانسلر تعینات کرنے کا حکم دیدیا۔پیر کو ہائیکورٹ نے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے عہدے پر ڈاکٹر امجد سراج میمن کی تعیناتی کے خلاف درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔عدالت نے امجد سراج میمن کی بطور وائس چانسلر تعیناتی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیدیا۔عدالت نے تحریری فیصلے میں وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کو قانون کے مطابق نیا وائس چانسلر تعینات کرنے کا حکم دیدیا۔تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ شارٹ لسٹڈ امیدواروں پر مشتمل سمری وزیراعلی کو ارسال کی جائے اور چیف منسٹر شارٹ لسٹڈ امیدواروں کی سمری سے 30 یوم کے اندر انٹرویوز کر کے نئے وی سی کا تقرر کریں، نئے وی سی کا تقرر قانون اور سپریم کورٹ فیصلے کی روشنی میں کیا جائے۔ر پروفیسر ڈاکٹر لبنی بیگ نے اپنے وکیل کے توسط سے جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی، حکومت سندھ اور چیف سیکریٹری کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ جناح سندھ یونیورسٹی کی وائس چانسلر کی تعیناتی کے لیے تلاش کمیٹی نے سابق پی وی سی جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی ڈاکٹر لبنی بیگ کو 70 نمبر دے کر پہلی، ڈاو میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر امجد سراج میمن کو 67 نمبر دے کر دوسری اور ڈاکٹر خواجہ مصطفی قادری کو 48 نمبر دے کر تیسری پوزیشن پر رکھا تھا لیکن اس کے باوجود اقربا پروری کی بنیاد پر ڈاکٹر امجد سراج میمن کو وائس چانسلر کے عہدے پر تعینات کر دیا جو میرٹ کا قتل اور صریحا بے ضابطگی ہے۔انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ڈاکٹر امجد سراج میمن کی تعیناتی کالعدم کی جائے اور حتمی فیصلے تک تعیناتی کا نوٹیفکیشن بھی معطل کیا جائے۔a