آصف زرداری نے نواب ثناء اللہ زہری کا ہاتھ تھام لیا ،عبدالقادر بلوچ کو منانے کی کوششیں جاری
شیئر کریں
(رپورٹ: شعیب مختار) ن لیگ سے دوریاں کیا بڑھیں پیپلز پارٹی نے ہاتھ تھام لیا ،سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری سے پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کا رابطہ، سردار اختر مینگل اور میاں نواز شریف سے گہرے اختلافات کے بعد بھی ناراض رہنما نے گرین سگنل دیدیا۔ پیپلز پارٹی نے دوبارہ پارٹی شمولیت کی دعوت دے ڈالی۔ ن لیگ بلوچستان کے مستعفی صدر عبدالقادر بلوچ کو بھی منانے کی کوششیں جاری، مفاہمت کے بادشاہ آصف علی زرداری زہری قبیلے کو منانے کے لیے متحرک ہو گئے۔ ذرائع کے مطابق کوئٹہ میں 25 اکتوبر کو پی ڈی ایم کے جلسے میں سردار اختر مینگل کی ناراضگی کے باعث مدعو نہ کیے جانے والے ثناء اللہ زہری جو مسلم لیگ ن کی قیادت سے لا تعلقی کا اظہار کر چکے ہیں حالیہ دنوں پیپلز پارٹی کے ان سے رابطے جاری ہیں۔ اس ضمن میں پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے گزشتہ روز ان سے رابطے کو یقینی بنایا گیا ہے اور سینیٹ انتخابات میں تعاون کی اپیل کی گئی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ایک ہی قبیلے سے تعلق رکھنے کے باعث ان کے ساتھ ہی پارٹی کو خیر باد کہنے والے عبدالقادر بلوچ سے بھی رابطے کیے جا رہے ہیں اورانہیں رام کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔تین ماہ قبل چیئر مین سینیٹ صادق سنجرانی کی جانب سے چیف آف جھالاوان اور سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ثنا ء اللہ زہری سے کراچی میں ملاقات کو یقینی بنایاگیا ہے اور انہیں بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت کی دعوت بھی دی گئی ہے جس کے بعد بھی انکی جانب سے حکومتی اتحاد کا حصہ بننے سے متعلق سیاسی فیصلہ تاحال اب تک نہیں کیا جا سکا ہے، تمام تر امور کی بنیادی وجہ بلوچستان اسمبلی کی نشست بتائی جاتی ہے جس پر وہ کسی قسم کا سمجھوتہ کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔آئندہ چند روز میں زہری قبیلے کی جانب سے اہم اعلانات متوقع ہیں۔واضح رہے سخت اختلافات رکھنے کے باوجود بھی ثناء اللہ زہری کی جانب سے کئی ماہ بعد بھی مسلم لیگ ن کی قیادت کو استعفیٰ تاحال اب تک پیش نہیں کیا جا سکاہے۔