میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سینیٹ انتخابات چوری ہونے کا خدشہ ، تحریک انصاف متحرک

سینیٹ انتخابات چوری ہونے کا خدشہ ، تحریک انصاف متحرک

ویب ڈیسک
پیر, ۲۲ فروری ۲۰۲۱

شیئر کریں

سینیٹ انتخابات چوری ہونے کا خدشہ ۔ تحریک انصاف متحرک ہوگئی ۔ایم کیو ایم اور جی ڈی اے سے تعاون مانگ لیا۔سینیٹ انتخابات کے لیئے وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ میں اتحادی جماعتوں کے ساتھ مل کر حکمتِ عملی طے کرنے کے سلسلے میں پاکستان تحریکِ انصاف کے وفد نے ایم کیو ایم کے مرکز بہادرآباد اورکنگری ہائوس کا دورہ کیا۔پی ٹی آئی کا وفد وفاقی وزیر عبدالحفیظ شیخ، اسد عمر، فردوس شمیم نقوی کے ہمراہ بہادر آباد پہنچنے پر ایم کیو ایم پاکستان کے رہنمائوں نے استقبال کیا۔پی ٹی آئی کے وفد کا استقبال کرنے والوں میں ایم کیو ایم کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی، عامر خان، فیصل سبزواری،واقی وزیر امین الحق اور دیگر رہنما موجودتھے۔ملاقات میں سینیٹ انتخابات سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور مارچ میں ہونے والے سینیٹ انتخابات کے حوالے سے حکمتِ عملی طے کی گئی۔ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ ایم کیو ایم کے مرکز پر ہماری اچھی خاطر تواضع کی گئی، حلیم کھلائی گئی، ہماری خاتون رکن فوزیہ ارشد کو حلیم بہت پسند ہے،عادت ہوتی جا رہی ہے، ہر چند ماہ بعد یہاں آ جاتا ہوں، آج کی ملاقات پر مختلف اہداف اور ان کے حل کے حوالے سے گفتگو ہوئی۔انہوں نے کہا کہ آج دوستانہ ماحول میں بات ہوئی، مشترکہ اہداف کے حوالے سے پیش رفت ہوئی ہے، آگے بھی بہتری آئے گی۔اسد عمرنے کہا کہ وردی والے بھی اچھے لوگ ہوتے ہیں، ہماری خواہش ہے کہ سینیٹ کا الیکشن شفاف ہو، ہماری پارٹی کا منشور بھی انتخاب کا شفاف ہونا ہے،پرانے طرزِ عمل پر الیکشن تو ہو سکتا ہے،پرانے طریقے سے شفاف الیکشن ہوئے تو تحریک انصاف اور اتحادیوں کی اضافی نشست آسکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ عمران خان کے علاوہ ہر امیدوار پر اعتراضات آسکتے ہیں ،پارٹی میں نامزدگی پر حفیظ شیخ ہیں جن پر سب سے کم اعتراض ائے،حفیظ شیخ ہر وزیر اعظم کا اعتماد ہے اسی لیے انہیں مشیر سے وزیر اور اب سینیٹر بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومتی اتحاد مل کر فیصلہ کرتا ہے،اتحادی ہیں تو سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں،ترقیاتی کام تیز کرنے سے متعلق فیصلے کیے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جو زور سے آواز بلند کرے انہیں اٹھایا جاتا ہے،سندھ حکومت کے طرز عمل سے سیاسی انتقام جھلکتا ہے،تحریک انصاف سندھ اس حوالے سے سفارشات مرتب کررہی ہیتحریکِ انصاف کراچی کی جو سفارشات ہوں گی ان پر عمل کریں گے۔انہوں نے کہاکہ سندھ کی صوبائی حکومت کا رویہ غیر جمہوری ہے جس کا ہم آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے بندوبست کریں گے تحریک انصاف ایک جمہوری جماعت ہے اور اس نے ہمیشہ جمہوریت کی قدر کی ہے ایم کیو ایم پاکستان ہماری اتحادی جماعت ہے اور ہم نے ہمیشہ اعتماد کا اظہار کیا ہے۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریکِ انصاف کے سینیٹ کے امید وار وفاقی وزیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں بہت دلچسپی لی جا رہی ہے، اس الیکشن پر لوگوں کی نظریں لگی ہیں،یہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان الیکشن ہے،کسی شخصیات کا مقابلہ نہیں ہے،ہماری کوشش ہے کہ سینیٹ الیکشن شفاف ہو، لین دین ختم ہو، کوئی کسی کو گالی نہ دے، معاشی حالات کو ٹھیک کرنے کے لیے سخت فیصلے کیئے گئے۔عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ صاحبِ حیثیت لوگوں پر ٹیکسز بڑھائے گئے،اخراجات کم کرنے کے لیے آغاز میں ایوانِ صدر، پرائم منسٹر ہاوس سمیت اہم شخصیات کے اخراجات کم کیئے گئے۔انہوں نے کہا کہ اقتصاری صورتحال تباہ کن ہوچکی تھی جس کے سبب وزیراعظم پاکستان کو آئی ایم ایف جانا پڑا ہم ڈالر نہیں کمائیں گے تو لوگوں کا خیال نہیں رکھ سکتے، ماضی کے قرضوں میں سود کی مد میں وزیرِ اعظم عمران خان نے ساڑھے 6 ہزار ارب روپے ادا کیئے۔ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کے رکن فیصل سبزواری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مطالبہ صرف یہ ہے کہ شہری سندھ کے احساس محرومی کو دور کیا جائے ایم کیو ایم پاکستان اور تحریک انصاف مشترکہ طور پر مردم شماری کے نتائج پر تحفظات رکھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کو بھیجی گئی کابینہ سفارشات میں نئی مردم شماری جلد کروانے کی تجویز ہے، ہم نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس مقصد کے حصول کے لئے نئے بجٹ میں خاطر خواہ رقم مختص کی جائے جس پر اتفاق ہوا ہے۔آج پی ٹی آئی کے وفد کے ساتھ تمام نکات پر تفصیل سے گفتگو ہوئی ہے اور ایم کیو ایم پاکستان نے ایک حلیف جماعت کی حیثیت سے ہم نے اپنا اصولی موقف رکھا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں