وزیراعلیٰ سندھ کے اچانک دورے ،سب رجسٹرار کا تبادلہ
شیئر کریں
وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ صبح صبح اچانک دوروں پر نکل پڑے ، وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار کے ہمراہ کیماڑی میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر اور رسالہ ماڈل پولیس اسٹیشن کے اچانک دوروں کے دوروان غیرحاضری پر دو اسسٹنٹ کمشنرز اور ایک مختیارکار کو معطل جبکہ دفتر کے معاملات کی بریفنگ دینے میں ناکامی پر ایک سب رجسٹرار کے تبادلے کا حکم دے دیا۔ پولیس کو ہدایت کی کہ وہ شہریوں کی حفاظت اور سیکیورٹی کو مزید بہتر بنائے ۔ ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں وزیر اعلی نے دیکھا کہ کئی افسر غیر حاضر تھے جبکہ سائلین مدد کے انتظار میں کھڑے تھے ۔ تحقیقات پر پتہ چلا کہ اسسٹنٹ کمشنر (ریونیو)نواز کلوڑ، اسسٹنٹ کمشنر ماڑی پور محمد یاسین اور مختیارکار میر محمد نواز تالپور ڈیوٹی پر آئے ہی نہیں تھے ۔ ڈومیسائل آفس کے دورے کے دوران وزیر اعلی مراد علی شاہ نے ڈومیسائل کے اجرا کے منتظر نوجوانوں سے ملاقات کی۔ معلوم ہوا کہ ان کے ڈومیسائل کی پروسیسنگ مکمل ہو چکی تھی لیکن وہ غیر حاضر اسسٹنٹ کمشنر کے دستخط کا انتظار کر رہے تھے ۔ وزیر اعلی نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ ان کی خدمات معطل کی جائیں جس پر چیف سیکریٹری نے فوری طور پر معطلی کے احکامات جاری کر دیے ۔وزیراعلی سندھ نے گڈاپ ٹان سب رجسٹرار 2 کے دفتر کا بھی معائنہ کیا۔ ڈیوٹی پر موجود سب رجسٹرار عبدالنبی لاشاری وزیراعلی کو اپنے دفتر کے معاملات کے بارے میں آگاہ کرنے میں ناکام رہے ۔ اس پر وزیر اعلی نے ناراضگی کا اظہار کیا اور ان کا تبادلہ واپس بورڈ آف ریونیو کرنے کا حکم دیا۔وزیر اعلی نے وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار کے ہمراہ رسالہ پولیس اسٹیشن کا بھی اچانک دورہ کیا، جہاں انہوں نے حاضری رجسٹر چیک کیا، حوالات کا معائنہ کیا اور ماڈل پولیس اسٹیشن کی سہولیات کا جائزہ لیا۔ وزیر اعلی نے اس پر عدم اطمینان کا اظہار کیا اور ایس ایس پی سٹی کو ہدایت کی کہ لیڈیز روم میں ایک لیڈی ہیڈ کانسٹیبل تعینات کریں اور شکایات کنندگان کا کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ رکھیں۔ مراد علی شاہ نے شکایات وصول کرنے اور ان کی ٹریکنگ کے لیے کمپیوٹرائزڈ نظام کے تحت قائم فسیلیٹیشن ڈیسک کا بھی جائزہ لیا۔