میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ صحت کی مجرمانہ غفلت، کروڑوں کی ادویات زائدالمیعاد ہوکربے کار

محکمہ صحت کی مجرمانہ غفلت، کروڑوں کی ادویات زائدالمیعاد ہوکربے کار

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۲ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

( رپورٹ جوہر مجید شاہ) حکومت سندھ محکمہ صحت و ” بہبود آبادی ” پاپولیشن ڈپارٹمنٹ ” کی مجرمانہ غفلت و رشوت بازاری کا شاخسانہ ” کروڑوں روپے مالیت کی ادویات زائدالمیعاد ہونے کے باعث بے کار ” ضلع کورنگی پاپولیشن آفیسر ” اسماعیل منگریو ” غریب و نادار مریضوں کا دشمن بن گیا ” عہدے ” منصب ” اختیارات ” سے تجاوز معمول ایک جانب شہری بدترین معاشی حالات سے دوچار تو دوسری طرف حکومت کی جانب سے میسر ناپید سہولیات بھی ” ناہل ” راشی ” کرپٹ ” بددیانت ” افسران و اہلکاروں کی مجرمانہ چشم پوشی و غفلت کے باعث عدم دستیاب ” سندھ حکومت ” کے افسران ایک طرف حکومت کی بدنامی تو دوسری طرف شہریوں کے مسائل میں اضافے کا باعث بن گئے کروڑوں/ اربوں روپے کے ٹیکس پر پلنے والے راشی و نااہل افسران و اہلکار حکومت و عوام دونوں پر بوجھ بن گئے ادھر انتہائی باوثوق و با اعتماد اندرونی و محکمہ جاتی زرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق سندھ سرکار کی جانب سے لاکھوں / کروڑوں روپے مالیت کے عوض بچوں سمیت حاملہ خواتین کیلے ” ادویات ” خرید کر متعلقہ ڈسٹرکٹ / ھیلتھ و بہبود آبادی پاپولیشن ڈیپارٹمنٹ میں ” اسٹاک ” کی جاتی ہیں جہاں ادویات کا مکمل ریکارڈ بھی مرتب کیا جاتا ہئے نیز متعلقہ ” ھیلتھ / زچہ بچہ سینٹرز ” کو فراہم کردہ میڈیسن کی تفصیلات بھی متعلقہ محکمے کے پاس موجود ہوتی ہیں مگر انتہائی حیرت انگیز و افسوسناک پہلو یہ ہے کہ ” ڈسٹرکٹ کورنگی پاپولیشن ڈپارٹمنٹ کا آفس واقع شاہ فیصل زون میں موجود لاکھوں/ کروڑوں روپے مالیت کی قیمتی ادویات جو غریب و نادار عوام کا جائز حق تھا اسٹاک میں پڑے پڑے بے کار زائدالمیعاد ہوگئی یعنی میڈیسن ایکسپائر ہوگئیں زرائع بتاتے ہیں کہ سنہ 2020ئ￿ تا سنہ 2022ئ￿ تک کی ادویات مجرمانہ غفلت کے باعث خراب ہوئیں اس حوالے سے جن اقسام کی دوائیں/ ادویات ” زائدالمیعاد/ ایکسپائر ہوئیں ان میں بالترتیب آرتھوفلیکس فورٹ, کوین ایف(گولیاں)او آر ایس (ساشے) اسپا-ایکس ڈی،ڈیپو کوئین ( انجکشن) SEMO.C ,ایفلا ران(سیرب) ایمرجنسی پلز(گولیاں) کے علاؤہ دیگر روز مرہ کی ادویات جو متذکرہ بالا امراض میں مریضوں کو دی جاتی ہیں ادھر زرائع بتاتے ہیں کہ مذکورہ ادویات محکمہ پاپولیشن ڈیپارٹمنٹ کو سندھ حکومت کی جانب سے فراہم کی جاتی ہیں مزکورہ میڈیسن بچوں وغیرہ کے علاؤہ زچہ و بچہ کی بہتر نشو و نمائ￿ کے لیے کارآمد و بہترین شمار کی جاتی ہیں سی طرح یہ ادویات شیرخوار بچوں کو بھی مختلف وبائی امراض مثلاً خسرہ،خناق،کھالی کھانسی،تشنج اور تپ دق سے بچاو سمیت چیچک اور ہیضہ سے بچاو کے لیے بھی دی و انکا استعمال کیا جاتا ہئے مختلف ھیلتھ سیکٹرز کے علاؤہ محکمہ بہبود آبادی / پاپولیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے حاملہ خواتین کے لیے بھی مزکورہ ادویات فراہم کی جاتی ہیں جو کہ ڈسٹرکٹ و بہبود آبادی پاپولیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے آبادی کو کنٹرول کرنے کے لیے عام عوام میں آگاہی سمیت حاملہ خواتین کے جملہ مسائل پر بھی انھیں آگاہی فراہم کرتے ہیں جس میں زچہ و بچہ دونوں کے جملہ مسائل کا حل و احتیاطی تدابیر و دواؤں کا استعمال بھی بتایا جاتا ہئے دریں اثنا ڈسٹرکٹ کورنگی محکمہ بہبود آبادی / پاپولیشن ڈپارٹمنٹ کی مجرمانہ غفلت کرپشن / نااہلی کے باعث لاکھوں کروڑوں روپے مالیت کی ادویات کا اسٹاک ضائع و ایکسپائر ہوگیا ادھر ذرائع نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ایسی متعدد ادویات ڈسٹرکٹ پاپولیشن افسر کی مبینہ سرپرستی میں پرائیویٹ میڈکل سینٹرز / کلینکس پر فروخت کردی جاتی ہیں اور وہاں انکے ” ڈبے / کوورز / پیکٹ / و ایکسپائر تاریخ کو بدل کر انھیں مارکیٹ کردیا جاتا ہئے جو کہ ایک جانب غریب و نادار مریضوں کیساتھ سنگین دھوکہ ہئے جبکہ دوسری طرف شہریوں کے جان و مال سے بھی کھیلنے کے مترادف عمل ہئے یاد رہے کہ جب نمایندے نے مذکورہ بالا ڈسٹرکٹ پاپولیشن و ھیلتھ آفیسر پاپولیشن آفیسر اسماعیل منگریو سے ادویات کے ضائع ہونے اور اسٹاک ایکسپائر ہوجانے کی بابت سوال کیا گیا تو وہ کوئی بھی تسلی بخش جواب نہ دے سکے مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر صحت کمشنر کراچی ایڈمنسٹریٹر کراچی عذرا پیچوہو سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے کو معاملے کا نوٹس لینا چاہیے اور کرپٹ افسران کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کرنے چاہیں


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں