خیبرپختونخوامیں بلانہیں چلا،مولانافضل الرحمن نے عمران خان کوپچھاڑدیا
شیئر کریں
خیبر پختونخوا کے بلدیاتی الیکشن میں حکمران جماعت پی ٹی آئی کو دھچکا لگ گیا۔پہلے مرحلے میں سترہ اضلاع میں انتخابات ہوئے جن میں سٹی میئر اور تحصیل چیئرمین کی نشستوں پر کڑا مقابلہ ہوا۔خیبرپختونخوا کے 17 اضلاع کی 64 تحصیلوں میں منعقد ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں ابتدائی نتائج کے مطابق تحصیل چیئرمین کے لیے جمعیت علماء اسلام 20 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے۔ حکمران جماعت پی ٹی آئی کا 11 سیٹوں کے ساتھ دوسرا نمبر ہے۔آزاد امیدوار 9 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر موجود ہیں۔ اے این پی بھی 7 سیٹیں لے اڑی۔ ن لیگ ، جماعت اسلامی، پیپلزپارٹی اور تحریک اصلاحات پاکستان دو دو سیٹوں پر کامیاب ہوئی ہیں۔پشاور میں تحریک انصاف کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ 7 تحصیلوں میں سے پی ٹی آئی صرف ایک نشست جیت سکی۔ جے یو آئی اب تک 3 اور اے این پی دو تحصیل کونسلز جیتنے میں کامیاب ہوگئی۔پشاور سٹی میئر کی نشست پر بھی جے یو آئی نے میدان مار لیا اور الیکشن بھاری اکثریت سے جیت لیا۔ جے یو آئی کے زبیر علی کو 12 ہزار سے زائد ووٹوں کی برتری حاصل ہوئی جبکہ پی ٹی آئی کے رضوان بنگش دوسرے نمبر پر رہے۔جے یو آئی کے زبیر علی نے 63 ہزار 388 اور پی ٹی آئی کے رضوان بنگش نے 50 ہزار 659 ووٹ حاصل کیے۔مردان میں پی ٹی آئی کا صفایا ہوگیا، 3 تحصیلوں پر جمیعت علماء اسلام ف کامیاب قرار پائے جب کہ 2 تحصیلوں پر اے این پی کے امیدواروں نے میدان مارلیا۔بنوں کی تحصیلوں میں سٹی میئر کی سیٹ پر پی ٹی آئی کو سبقت حاصل ہے۔ تحصیل رستم، بونیر، کاگرہ، گدیذئی، ڈگر اور گمبٹ کی چیئرمین کی نشستیں پی ٹی آئی نے جیت لی ہیں۔ تحصیل چیرمین شبقدر کی نشست پر جے یو آئی کے حمزہ آصف 33 ہزار 244 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ہیں۔ ٹانک کی دونوں تحصیلوں میں بھی جے یو آئی کے امیدوار کامیاب ہوگئے ہیں۔ تحصیل نورنگ میں جماعت اسلامی کے امیدوار حاجی عزیز اللہ 17 ہزار ووٹ لے کر الیکشن جیت گئے ہیں۔ادھرتحریک انصاف نے بلدیاتی انتخابات میں اپنی شکست تسلیم کرلی ،اس حوالے وفاقی وصوبائی وزراء کاکہناہے کہ ہم خیبرپختونخوامیں اپنی جماعت کی شکست تسلیم کرتے ہیں۔