ایم کیو ایم کے خواجہ سہیل منصور،مزمل قریشی اور وسیم قریشی پیپلزپارٹی میں شامل
شیئر کریں
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کئی سابق رہنما پیپلز پارٹی میں شامل ہو گئے۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے کہا کہ ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والی شخصیات پیپلز پارٹی میں شامل ہوگئی ہیں، پیپلز پارٹی نے سیاسی سرگرمیاں تیز کی ہیں تو ایم کیو ایم کے ساتھی شامل ہو گئے۔ سعید غنی نے کہا کہ ایم کیو ایم لوگوں کو خوفزدہ کر رہی ہے، یہ مناسب نہیں، تمام شہریوں اور سیاسی ورکرز کو آزادی حاصل ہے کہ اپنی سیاست کا تعین کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے لوگ مختلف جماعتوں میں گئے، پیپلز پارٹی کراچی میں مقبول ہو رہی ہے، یہ کراچی کی سب سے بڑی اور مضبوط جماعت ہے، جس نے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی، لوگوں کی پیپلز پارٹی میں شمولیت کے بعد ایم کیو ایم پریشان ہے۔ سعید غنی نے کہا کہ خواجہ منصور، سیف یار خان، وسیم قریشی، مزمل قریشی اور دیگر میرے ساتھ ہیں، ان کا تعلق پہلے ایم کیو ایم سے تھا اب یہ پیپلز پارٹی کے سرگرم کارکن ہیں، ایم کیو ایم بدقسمتی سے پی ایس پی کے نرغے میں ہے۔ پی پی رہنما نے کہا کہ کچھ خبریں چلیں کہ ان کے گھر کے باہر لوٹے لٹکائے گئے وہ خبریں غلط ہیں، ایم کیو ایم لوگوں کو خوفزدہ کرنے کے لیے یہ کر رہی ہے، ہر شہری کا حق ہے کہ جس جماعت کو چاہے اسے جوائن کرے، وہ حالات تبدیل ہو گئے کہ ایم کیو ایم کو چھوڑا تو حشر برا ہو گا۔ سعید غنی نے کہا کہ ایم کیو ایم سے گزارش ہے کہ وہ اپنی سیاسی جدوجہد کرے، غنڈہ گردی اور بدمعاشی کی زبان کسی صورت برداشت نہیں، ہم بھی ان کے گھروں کے باہر کٹھ پتلیاں بنا کر لٹکا دیں گے، ایم کیو ایم والے مثبت سیاست کریں، دھمکیوں اور ڈرانے سے باز رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے مزید لوگ پیپلز پارٹی میں شامل ہوں گے، خالد مقبول صدیقی سے ان کی والدہ کے انتقال پر تعزیت کرتا ہوں۔ اس موقع پر خواجہ سہیل منصور نے کہا کہ ایم کیو ایم کے لوگوں نے اپنے گھروں پر لوٹے لٹکائے، میرا خیال ہے یہ اپنا انتخابی نشان یہی رکھیں گے، ایم کیو ایم کے لوگ بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ خواجہ سہیل منصور نے کہا کہ ہر شخص اپنے دل سے آ رہا ہے، کسی کو گن پوائنٹ پر گاڑی میں نہیں لایا جاتا، ہم سب مل کر کراچی کی فلاح و بہبود کے لیے کام کر رہے ہیں، کراچی کی حقیقی جماعت پیپلز پارٹی ہے، کراچی کی ترقی کے لیے ایم کیو ایم کو بھی ویلکم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم والے سب کے ساتھ مل کر حکومت بناتے ہیں، اب انہوں نے ن لیگ سے اتحاد بنایا ہے۔ مزمل قریشی نے کہا کہ ہم سب کو یہ حق حاصل ہے کہ کسی بھی پارٹی میں جائیں، ایم کیو ایم سے مزید لوگ بھی دور ہوں گے، کراچی کے لوگوں کو معلوم ہے کہ انہیں کس طرف جانا ہے۔انہوں نے کہا کہ لوٹے والی باتیں چھوڑ دیں، اب انہیں اپنے گھروں میں لوٹوں کی ضرورت پڑے گی۔ اس موقع پر سیف یار خان نے کہا کہ ہماری اپنی شناخت ہے، ہم شہری اور دیہی علاقوں کا فرق ختم کرنا چاہتے ہیں، دھمکی آمیز رویوں کے بارے میں کہتا ہوں کہ جہاں سے آپ پڑھے ہیں ہم بھی وہیں سے پڑھے ہیں۔ وسیم قریشی نے کہا کہ اس شہر میں بڑی قربانی کے بعد امن آیا ہے، کراچی میں اب کوئی نو گو ایریا نہیں، رات 2 بجے بھی کوئی کہیں بھی جا سکتا ہے۔