میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
مٹیاری میگا کرپشن کیس، ڈپٹی کمشنر عدنان رشیدکا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ

مٹیاری میگا کرپشن کیس، ڈپٹی کمشنر عدنان رشیدکا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ

ویب ڈیسک
پیر, ۲۱ نومبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) مٹیاری میگا کرپشن کیس، گرفتار ڈپٹی کمشنر عدنان رشید احتساب عدالت میں پیش، تفصیلات کے مطابق 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر اینٹی کرپشن پولیس کے حوالے، کیس میں نامزد سندھ بینک کے ایریا منیجر سید تابش شاہ نے سندھ ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کرلی، گرفتار ڈپٹی کمشنر کا جرم قبول کرنے سے انکار، تمام پیسے اسسٹنٹ کمشنر سعید آباد نے نکلوائے، اینٹی کرپشن ذرائع نے ڈپٹی کمشنر کے اعترافی بیان کی تردید کردی۔ تفصیلات کے مطابق سی پیک منصوبے میں شامل ملکی ترقی کیلئے میگا منصوبے حیدرآباد سکھر موٹروے ایم 6 موٹروے کیلئے زمین کی خریداری کیلئے مختص رقم میں 2 ارب روپے سے زائد کی کرپشن کا اسکینڈل میں گرفتار ڈپٹی کمشنر مٹیاری عدنان رشید کو اینٹی کرپشن پولیس نے احتساب عدالت میں پیش کرکے مزید تین روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، عدالت نے اینٹی کرپشن کی درخواست منظور کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر عدنان رشید کو مزید تین روزہ جسمانی ریمانڈ پر اینٹی کرپشن کے حوالے کردیا، کیس میں نامزد سندھ بینک کے ایریا منیجر سید تابش شاہ ضمانت کیلئے سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بینچ حیدرآباد پہنچ گئے، عدالت نے 50 ہزار کے مچلکوں کے عوض سید تابش شاہ کی سات روزہ حفاظتی ضمانت منظور کرلی، سید تابش کی سندہ ہائی کورٹ میں آمد کی اطلاع پر اینٹی کرپشن پولیس کی بھاری نفری تابش شاہ کو گرفتار کرنے کیلئے سندھ ہائی کورٹ پہنچ گئی، اینٹی کرپشن ذرائع کے مطابق عدنان رشید نے جرم قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام رقم اسسٹنٹ کمشنر نیو سعید آباد منصور علی عباسی نے نکلوائے، اینٹی کرپشن ذرائع نے سوشل میڈیا، پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا پر ڈپٹی کمشنر کی مبینہ اعترافی بیان کی بھی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنر نے ایسا کوئی بیان نہیں دیا، ذرائع کے مطابق عدنان رشید کو نامعلوم مقام پر رکھا گیا ہے جب عدنان رشید تک وکلاء سمیت عزیز و اقارب کی رسائی بند کردی گئی ہے، ذرائع کے مطابق عدنان رشید کی بطور ڈپٹی کمشنر مٹیاری تقرری اسلم پیرزادہ کے معرفت ہوئی اور ڈپٹی کمشنر کے مطابق ان کی تقرری اسلم پیرزادہ نے کروائی، اسلم پیرزادہ مخدوم ہائوس ہالا کے اہم آدمی سمجھے جاتے ہیں۔ دوسری جانب ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن جامشورو جاوید ہالیپوتو کی سربراہی میں سی آئی ٹی تشکیل دے دی گئی ہے جس میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر شفاعت علی مرزا اور انسپکٹر آغا حسن شامل ہیں۔ دوسری جانب ڈی آئی جی حیدرآباد کی سربراہی میں بھی ٹیم میگا اسکینڈل میں ملوث افراد کی گرفتاریوں کے خلاف چھاپوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے، رقم کی خوربرد کی نشاندہی پر سندھ حکومت کی تشکیل کردہ دو رکنی خصوصی تحقیقاتی کمیٹی کی سفارش پر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ حیدرآباد نے مبینہ خوربرد میں ملوث عہدے سے ہٹائے گئے سابق ڈی سی مٹیاری عدنان رشید، معطل اسسٹنٹ کمشنر وڈائریکٹر لینڈ اکیوزیشن منصور عباسی اور سندھ بینک کے افسر تابش شاہ کیخلاف مقدمہ درج کیا تھا،اینٹی کرپشن کیجانب سے درج مقدمے کے مطابق نامزد افسران نے غیرقانونی طور 26 روز کے دوران 438 اوپن چیکس کے ذریعے بینک عملے کی ملی بھگت سے غیرقانونی طور 2 ارب 14 کروڑ کی رقم نکالی، این ایچ اے کیجانب سے سال 2020 میں 4 ارب روپوں سے زائد کی رقم جاری کی گئی جس پر 54 کروڑ سے منافع بھی حاصل ہوچکا ہے تاہم رقم زمین کی خریداری کیلئے استعمال نہیں کی گئی۔ واضع رہے کہ کیس میں نامزد اسسٹنٹ کمشنر سعید آباد منصور علی عباسی نے بھی سندھ ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کرلی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں