پشاورجلسے میں شرکت سے روکنے پر کارکنان وہیں دھرنا شروع کر دیں، مولانا غفور حیدر ی
جے یو آئی (ف) کے سیکرٹری جنرل مولانا عبد الغفور حیدری نے پشاور جلسے روکنے کے عمل کو جمہوریت پر حملہ قرار دیتے ہوئے
شیئر کریںجے یو آئی (ف) کے سیکرٹری جنرل مولانا عبد الغفور حیدری نے پشاور جلسے روکنے کے عمل کو جمہوریت پر حملہ قرار دیتے ہوئے پی ڈی ایم کے کارکنان کو ہدایت کی ہے کہ جلسے سے آنے سے روکا جائے تو وہیں دھرنا شروع کر دیں اور جلسے کریں،ہم ہر حال میں جلسہ کر کے رہیں گے ،پی ڈی ایم کا آئندہ کا شیڈول لاہور کے جلسے میں کیا جائیگا،اپوزیشن کے اندر استعفوں کے معاملے پر اپنی اپنی رائے ہے ،جو بھی فیصلہ ہو گا مشاورت سے ہو گا۔ ہفتہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاکہ حکمران مسلسل اعلان کررہے ہیں کورونا پھیل رہا ہے اور پی ڈی ایم پشاور میں جلسہ نہ کرے ۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم گلگت بلتستان میں جلسے کریں تو ٹھیک ہے ،اپوزیشن سے تکلیف ہے ۔ انہوںنے کہاکہ وزرا گلگت بلتستان میں جلسے کئے کرونا نہیں تھا۔ ؟،وزیر اعظم نے سوات میں جلسہ کیا تو کرونا نہیں تھا ؟،پی ڈی ایم کے جلسے سے ہی کرونا پھیلتا ہے ۔ ؟ انہوںنے کہاکہ پی ڈی ایم کے جلسے حکومت کو کھٹک رہے ہیں ،اپوزیشن کو جلسوں سے روکنا جمہوریت کے منافی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پی ڈی ایم کارکنوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں،حکومت پشاور کے آس پاس عوام کو جلسے سے روکے تو جس جگہ روکیں وہی پر احتجاج شروع کر دیں،جو کارکنان جلسے میں آرہے ہوں گے تو انہیں روکا گیا تو وہیں دھرنا شروع کردیں ،جہاں جہاں روکا جائے گا وہیں دھرنے اور جلسے ہوں گے ۔ ۔ انہوںنے کہاکہ ہم تصادم نہیں چاہتے ،ہم نے پندرہ ملین مارچ کئے ایک گملہ نہیں ٹوٹا۔انہوںنے کہاکہ حکومت نے روکنا ہے تو پوری قوت لگا لے ،ہم ہر حال میں جلسہ کر کے رہیں گے ،پی ڈی ایم کا آئندہ کا شیڈول لاہور کے جلسے میں کیا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ حکومت ہمارے راستے میں رکاوٹ نہ بنے ،میں ابھی پشاور جا رہا ہوں ، کسی نے روکنا ہے تو روک کر دکھائے ۔انہوںنے کہاکہ حکومت کی کہیں بھی رٹ نہیں ہے ،حکومت کا دوغلاپن ہے ،اپوزیشن کے اندر استعفوں کے معاملے پر اپنی اپنی رائے ہے ۔ انہوںنے کہاکہ کورونا وائریس کے بچاو کے حوالے سے جلسوں میں احتیاطی تدابیر ضرور ہونی چاہیے ۔ انہوںنے کہاکہ اپوزیشن میں ہر جماعت کی اپنی اپنی رائے ہوتی ہے ،ہم اس بات کہ حق میں ہیں کہ جی بی میں حلف نہ اٹھائیں،ہم آج بھی استعفیٰ دینے کے حق میں ہیں،ہمیں ملکر فیصلہ کرنا چاہیے ،جو بھی فیصلہ ہو گا مشاورت سے ہو گا۔انہوںنے کہاکہ احتیاطی تدابیر جلسوں میں ہونا چاہیے ۔انہوںنے کہاکہ جلسے کوئی روکے گا تو مقابلے کے لیے کم تیار ہیں۔انہوںنے کہاکہ سلیکٹڈ حکومت کے خلاف جدوجہد جاری ہے ،اس سلیکٹڈ حکومت کو ہر حال میں گھر بھیجنا ہے ۔انہوںنے کہاکہ سپیکر کے پارلیمانی اجلاس میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ پی ڈیم ایم اجلاس میں ہو گا۔انہوںنے کہاکہ بختاور کی منگنی میں بلانے کے لیے آصف زرداری جو بھی شرط رکھیں ان کی مرضی ہے ۔