میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ زراعت سندھ ایگریکلچر ایکسٹینشن ٹریننگ میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیاں

محکمہ زراعت سندھ ایگریکلچر ایکسٹینشن ٹریننگ میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیاں

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۱ اکتوبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

(رپورٹ :علی نواز) محکمہ زراعت سندھ، ایگریکلچر ایکسٹینشن کے ٹریننگ انسٹیٹیوٹز میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کا انکشاف، بھاری رشوت کے عیوض ڈپلومہ سرٹیفکیٹ جاری کئے جا رہے ہیں، ذرائع، سکرنڈ اور جیکب آباد میں واقع انسٹیٹیوٹز دو سالہ فیلڈ ٹریننگ ڈپلومہ کا کورس کروایا جاتا ہے، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت سندھ کے ایگریکلچر ایکسٹینشن ونگ کے ماتحت ٹریننگ انسٹیٹیوٹز میں بڑے پئمانے پر بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے، محکمہ زراعت کی جانب سے فیلڈ اسسٹنٹ کی بھرتی کیلئے دو سالہ فیلڈ ٹریننگ ڈپلومہ لازمی ہے اور اس ڈپلومہ کیلئے ایگریکلچر ایکسٹینشن ونگ کے ماتحت دو انسٹیٹیوٹ سکرنڈ اور جیکب آباد میں واقع ہیں تاہم ذرائع کے مطابق وہاں ٹریننگ نہیں دی جاتی اور بھاری رشوت ڈپلومہ سرٹیفکٹ جاری کیے جا رہے ہیں، ذرائع کے مطابق ایگریکلچر ایکسٹینشن میں کام کرنے والے فیلڈ اسسٹنٹ میں 30 فیصد سے زائد ملازمین گھوسٹ ہیں جو کہ گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کر رہے ہیں، ایگریکلچر ایکسٹینشن ونگ کے ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر 12 سال سے براجمان ہدایت لالہ چھجڑو نے شعبے کے تمام ذیلی ادارے مفلوج کرکے اپنے لوگ مسلط کر دیے ہیں جس کے باعث محکمہ زراعت سندھ میں کاشتکاروں کو ریلیف، سہولیات اور زرعی تعلیم دینے میں ناکام ہے..


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں