واٹر اینڈ سیوریج بورڈ بدعنوان افسران نے پانی چوری کو کمائی کا ذریعہ بنالیا
شیئر کریں
( رپورٹ: جوہر مجید شاہ ) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے راشی و بدعنوان افسران و اہلکاروں نے ” پانی چوری اور غیرقانونی ہتھکنڈوں ” سے ہاتھ اٹھانے سے صاف انکار کردیا۔ شہر قائد کو پانی سپلائی کرنے والی مین لائن k3 کو غیرقانونی طور پر توڑ کر ” شگاف ” ڈال کر لاکھوں / کروڑوں گیلن پانی چوری اور فروخت کا دھندا دھڑلے سے جاری ہے۔ اس حوالے سے انتہائی بااعتماد و باوثوق اندرونی ادارتی و علاقائی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق سرجانی ٹاؤن کی حدود یارو گوٹھ جس میں لگ بھگ 7 / 8 ہزار گھر آباد ہیں اس گوٹھ میں ادارہ فراہمی و نکاسی آب کی لائنیں نہیں ہیں، اس گوٹھ میں واٹر بورڈ کے راشی و کرپٹ افسران و اہلکاروں کی ملی بھگت سے ” معشوق ” راجو ” فیصل ” نامی منظور نظر فرنٹ مین کھلاڑیوں کے ذریعے k3 کی مین لائن میں شگاف کرکے وہاں سے پانی چوری کیا جارہا ہے اور اس مد میں سندھ سرکار سمیت ادارے کو لاکھوں / کروڑوں کا چونا لگانے کا عمل جاری ہے۔ اس حوالے سے علاقائی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق یارو گوٹھ سے غیرقانونی طور پر چوری شدہ پانی کی فراہمی کے عوض فی گھر 3 سو روپے وصولی کا دھندا جاری ہے۔ ذرائع نے مزید انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ اس غیرقانونی پانی کی فراہمی کا بل بھی متعلقہ علاقوں میں تقسیم کیا جاتا ہے، بل ہاتھ سے تحریر کیا جاتا ہے۔ شہر بھر میں کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے راشی و کرپٹ افسران و اہلکاروں کی ملی بھگت سے پانی چوری کا کاروبار اور نیٹ ورک کا سلسلہ جاری ہے، اس غیرقانونی دھندے کے باعث شہر کے کئی علاقے پانی کی بوند بوند کو ترس گئے، ادارہ فراہمی و نکاسی آب کے ایم ڈی و دیگر افسران کو ادارے میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف جنگی بنیادوں پر فوری طور پر سخت قانونی و محکمہ جاتی کارروائی عمل میں لانا ہوگی ۔