میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
شہر قائد میں پلاسٹک سے بنے انڈوں کی فروخت کا انکشاف

شہر قائد میں پلاسٹک سے بنے انڈوں کی فروخت کا انکشاف

ویب ڈیسک
پیر, ۲۱ اکتوبر ۲۰۱۹

شیئر کریں

ناجائز منافع خوروں نے چند پیسوں کے لالچ میں انسانی جانوں کو دائو پرلگا دیا۔ شہری کی شکایت پر پولیس اور فوڈ اتھارٹی نے کلفٹن کے جنرل اسٹورپر چھاپہ مارکر نقلی انڈے برآمداور اسٹور مالک سمیت 2افرادکو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیا۔ انڈے فراہم کرنے والے ڈیلر سے بھی پوچھ گچھ کی گئی۔نجی ٹی وی کے مطابق پوش علاقے کلفٹن کے رہائشی ایک شہری نے پولیس کو اطلاع دی کہ اس نے ایک جنرل سٹور سے انڈے خریدے جو ابالنے کے بعد شکل و صورت میں تبدیل ہوگئے ہیں اور ان کی ہیئت بتارہی ہے کہ وہ اصلی انڈے نہیں ہیں۔شہری کی شکایت پر پولیس اور فوڈ اتھارٹی نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے جنرل اسٹور پہ چھاپہ مارا اور وہاں موجود تقریباً 20 انڈے اپنے قبضے میں لیے جو معائنہ کرنے کے نتیجے میں پلاسٹک کے میٹریل سے تیار کردہ نکلے ۔ذرائع کے مطابق پولیس اور فوڈ اتھارٹی حکام نے اصلی انڈوں سے مشابہت رکھنے والے پلاسٹک کے نقلی انڈوں کو تحویل میں لینے کے بعد جنرل سٹور کے مالک کو گرفتار کرکے دکان سیل کردی۔ سندھ فوڈاتھارٹی کے مطابق انڈے سپلائی کرنے والی گاڑی سے بھی سو سے زائد کریٹ برآمد ہوئے ہیں۔گرفتار ملزمان نے پولیس کو دیئے گئے بیان میں بتایا ہے کہ مذکورہ انڈے گھارو سے کراچی لاکر سپلائی کئے جاتے ہیں۔فوڈ اتھارٹی حکام نے نقلی انڈوں کو انسانی صحت کے لیے ازحد مضر قرار دیا اور تحویل میں لیے گئے مضر صحت انڈے مزید ٹیسٹ کے لیے لیبارٹری بھجوائے گئے ہیں۔ ابتدائی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مضر صحت انڈے دھابیجی کے فارم سے کراچی میں فراہم کیے جارہے تھے ۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر گزشتہ کافی عرصے سے پلاسٹک سے تیار کردہ انڈے ، چاول، بند گوبھی سمیت دیگر کھانے کی اشیا کی ویڈیوز گردش کرتی رہی ہیں۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایسے آٹے کی بھی ویڈیو زیر گردش رہی ہے جو ربر سے تیار کیا گیا تھا۔حیرت انگیز طور پر نقلی اشیا اصل کے ہو بہو ہیں لیکن اس کے باوجود ان سے محفوظ رہنے کے طریقہ کار بھی سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر تسلسل کے ساتھ بتائے جاتے رہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں