جو بائیڈن، عمران خان کو فون کرے گا تو پھر حکومت چلے گی،شاہد خاقان
شیئر کریں
احتساب عدالت نے پی ایس او میں غیر قانونی بھرتیوں کے ریفرنس میں آئندہ سماعت پر گواہ اور ملزموں کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔ پیرکوکراچی کی احتساب عدالت میں پی ایس او میں غیر قانونی بھرتیوں کے ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور دیگر ملزمان پیش ہوئے۔ سماعت بغیر کسی کاروائی کے ملتوی کردی گئی، سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب کے معاملات پر کیمرہ لگائیں اور کارگردگی عوام کو دکھائیں۔ چیئرمین نیب کے مدت ملازمت میں واضح قانون کے باوجود توسیع کی جارہی ہے۔ قانون موجود ہے کہ توسیع نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ آرڈیننس کے زریعے قانون سازی نہیں کی جاسکتی۔ اپوزیشن کی مشاورت ضروری ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مہنگائی بیروزگاری کی شرح کسی سے چھپی ہوئی نہیں ہے۔ وزیر اعظم ہر ہفتے تقریر کرتے ہیں لیکن کسی تقریر میں غربت اور مہنگائی کا ذکر نہیں ہوتا۔نیب کی ریکوری تو صفر ہے۔جو بائیڈن، عمران خان کو فون کرے گا تو پھر حکومت چلے گی،ایسا اندھا چیئرمین نیب چاہیئے جس کو حکومت کی کرپشن نظر نہ آئے،اس کی مدمت ملازمت میں توسیع کی کوشش سپریم کورٹ میں چیلنج کرینگے،براڈ شیٹ کے چکر میں 8،10ارب روپے نکل گئے۔ حکومت کے ہر محکمے میں کرپشن کے کیسز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ایسا ہی چیئرمین نیب چاہیئے جس کو حکومتی کرپشن نظر نا آتی ہو۔ چیئرمین نیب کو آرڈیننس کے ذریعے توسیع دی گئی تو سپریم کورٹ میں جائیں گے۔