میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایم کیوایم کا سندھ حکومت کے خلاف میدان میں اُترنے کا فیصلہ

ایم کیوایم کا سندھ حکومت کے خلاف میدان میں اُترنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک
پیر, ۲۱ ستمبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول نے ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادر آباد پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 24ستمبر کو کراچی مارچ شہری سندھ کے حقوق کیلئے نکالا جا رہا ہے اور یہ حقوق کے حصول کیلئے جدوجہد کا نقطہ آغاز ہے شہری سندھ کے ساتھ ہونے والی زیادتی اور حق تلفی کی ایک طویل تاریخ ہے گزشتہ50سالوں سے صوبے میں نافذ کوٹہ سسٹم جس کے تحت شہری سندھ کو 40فیصد حصہ ملنا تھا لیکن 4فیصد بھی نہ مل سکا، ہم جس پاکستان میں آئے تھے وہ قائد اعظم کا بنایا ہوا پاکستان تھا اور ہم حادثاتی پاکستانی نہیں بلکہ اختیاری اور ارادی پاکستانی تھے ہم پاکستان کے نظر یاتی،اقتصادی اورصنعتی دارلخلافہ میں ہجرت کر کے آئے تھے لیکن 70کی دہائی میں مغربی پاکستان کو جب45فیصد اکثریت والے افراد قرار دیکر پاکستان کہا گیا تو بانیان پاکستان کی اولادوں کیخلاف سازشوں کا جال بنا گیا کوٹہ سسٹم نافذکیا گیا بڑی صنعتوں تعلیمی اداروں کو قومیا لیا گیا اور انکو برباد کردیا گیا۔ شہری سندھ کے کوٹے کی ملازمتیں 90فیصد جعلی ڈومیسائل پر دیدی گئیں دنیا کا بڑا میٹرو پولیٹن سٹی دیہات بن چکا ہے۔ نسل پرستی اور تعصب کی انتہا یہ ہے کہ کراچی،حیدر آباد،میر پور خاص اور نواب شاہ سمیت پورے سندھ میں اس متعصب حکومت کو ایک اردو بولنے والا ایڈمنسٹریٹر نہیں مل سکا۔ شہری سندھ کے حقوق کیلئے نکالی جانے والاکراچی مارچ صرف شہری سندھ کیلئے نہیں بلکہ جہاں جہاں حق تلفی ہو رہی ہے جہاں بھی حقوق نہیں دیے جا رہے اور وہاں صوبوں کا مطالبہ ہے صوبے بننے چاہئے ، یہ آئینی مطالبہ ہے۔ قیام پاکستان کے وقت مغربی پاکستان کی آبادی ڈھائی کروڑ تھی اور آج اسکی آبادی 22کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے یہ کراچی مارچ تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد،صنعت کار،تاجروں اور طلبہ و طالبات کے حقوق کیلئے ہے سب کو نکلنا ہوگا تمام زبان بولنے والے پشتون، بلوچ ، پنجابی، کشمیری، سندھی، سرائیکی، میمنی،گجراتی،مارواڑی زبان بولنے والوں کو بھی کراچی مارچ میں شرکت کی دعوت ہے۔ تمام شہریوں کو اپنے اپنے گھروں سے نکلنا ہوگا اور اس کراچی مارچ کو اپنی آنے والی نسلوں کیلئے کامیاب بنانا ہوگا۔کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ کراچی سمیت سندھ کے شہری علاقوں کے حقوق کی خاطر نکالے جانے والی دیگرمارچوں کی بھی ہم بھر پور حمایت کرتے ہیں یہ شہر با شعور لوگوں کا ہے ایک دوسرے کو سمجھنے والا شہر ہے ہم اور آپ بھی برابر کے شہری ہیں اور سب سے زیادہ نقصان اس شہر کے لوگوں نے اٹھایا ہے۔ ہمیں پاکستان سے محبت کرنے پر کمزورنہ سمجھا جائے 50سالوں سے ہمیں غلام بنانے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ اس شہر کا مینڈیٹ جیسا بھی ہے اسکا بڑا حصہ پی ٹی آئی کے پاس ہے اور11سو ارب روپے بھی وفاق نے دینے کا وعدہ کیا ہے جو خیرات سمجھ کر نہیں دیا بلکہ ہمارے حق میں سے تھوڑا سا حصہ ہے ،یہ کراچی مارچ شہری سندھ کے حقوق کا نقطہ آغاز ہے اور اس سلسلے میں 04اکتوبر کو حیدر آباد اور11اکتوبر کومیر پور خاص میں شہری سندھ کے حقوق کیلئے مارچ نکالا جائیگا۔ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے واضح کیا کہ اگر فیصلہ ایوانوں، عدالت میں نہیں ہو گا توسڑکوں پر ہوگا۔اس موقع پر سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان،ڈپٹی کنوینر کنور نوید جمیل،وسیم اختر، رکن رابطہ کمیٹی و وفاقی وزیر سید امین الحق،رکن رابطہ کمیٹی وممبر قومی اسمبلی کشور زہرہ، رکن رابطہ کمیٹی ابو بکر صدیق،زاہد منصوری،خالد سلطان،رضوان بابر،محفوظ یار خان،مسعود محمود اور محمد شاہد بھی موجود تھے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں