پولیس معاملات ریٹائرڈ آئی جی مشتاق سکھیرا کے حوالے
شیئر کریں
پولیس افسران کے تبادلے
وتقرریاں شروع
وفاقی حکومت نے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے رائے طاہر سے بعض مقدمات سلسلے ناراض ہوئی تو ہٹانے کا فیصلہ کیا
وزیر اعظم کے قریبی ریٹائرڈ پولیس افسران میں رانا مقبول اور ذوالفقار چیمہ کے بجائے معاملات سکھیرا کے حوالے کئے، رپورٹ
کراچی ( رپورٹ :عقیل احمد ) وزیر اعظم شہباز شریف نے پولیس کے معاملات دوریٹائرڈ اآئی جیز پولیس رانا مقبول اور ذوالفقار چیمہ کے بجائے تیسرے ریٹائرڈ آئی جی پولیس مشتاق سکھیرکے حوالے کردیے ہیں جنہوں نے ملک بھر میں اعلیٰ سطح کے پولیس افسران کے تبادلے وتقرریاں کرانا شروع کردی ہیں وفاقی حکومت نے پچھلے دنوں ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے رائے طاہر سے بعض مقدمات کے سلسلے میں ناراض ہوئی تو وفاقی حکومت نے رائے طاہر کو ہٹانے کا فیصلہ کیا سابق ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے ثناء اللہ عباسی نے کوشش کی کہ انہیں دوبارہ ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے لگایا جائے مگر مشتاق سکھیرا نے ان کی مخالفت کرتے ہوئے انہیں ناقابل بھروسہ قرار دیا جس کے بعد مشتاق سکھیرا نے محسن بٹ کو ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے لگانے کی سفارش کی تو وزیر اعظم نے انہیں ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے لگادیا اس کے بعد انہوں نے ڈائریکٹر جنرل نیب کراچی نجف قلی مرزا سے رابطہ کیا کہ نیب قوانین کی تبدیلی کے بعد اب آصف زرداری اور ان کے 64 ساتھیوں کے مقدمات ختم کریں جس پر نجف قلی مرزا نے معذرت کرلی جس پر مشتاق سکھیرا کی سفارش پر نجف قلی مرزا کو ڈی جی نیب کراچی کے عہدے سے ہٹایا گیا وزیر اعظم شہباز شریف کے قریب رہنے والے ریٹائرڈ پولیس افسران میں رانا مقبول اور ذوالفقار چیمہ بھی شامل ہیں لیکن وزیر اعظم نے پولیس کے معاملات مشتاق سکھیرا کے حوالے کئے ہیں مشتاق سکھیرا کی سفارش پر پنجاب میں فیصل شاہکار ، بلوچستان میں عبدالخالق شیخ ، آزاد کشمیر میں امیر شیخ کو آئی جی پولیس لگایا گیا ہے۔