میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
فشر مین سوسائٹی فش ہاربر، چیئرمین حافظ عبدالبرپر کرپشن کے سنگین الزامات

فشر مین سوسائٹی فش ہاربر، چیئرمین حافظ عبدالبرپر کرپشن کے سنگین الزامات

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۱ اگست ۲۰۱۹

شیئر کریں

فشر مین سوسائٹی فش ہاربر کے چیئرمین حافظ عبدالبرپر کرپشن کے سنگین الزامات کے باوجود متعلقہ حلقوں نے مکمل خاموشی اختیار کررکھی ہے۔ ذرائع کے مطابق حافظ عبدالر جب فش ہاربر میں آئے تو اس وقت سوسائٹی کے اکائونٹ میں 48 کروڑ روپے نقد تھے اور 38 کروڑ روپے پائپ لائن میں موجود تھے، جو ایک ماہ میں مل گئے۔ مگر اتنی بڑی رقم جس طرح ٹھکانے لگائی گئی اس کی کہانیاںپورے ہاربر پر مشہور ہیں ۔ باخبر ذرائع کے مطابق چیئرمین فشر مین سوسائٹی حافظ عبدالبر نے جس طرح 80 کروڑ روپے ٹھکانے لگائے اس پر ان کے منتخب ڈائریکٹرز سے اختلاف بھی ہوئے جس پر انہوں نے وزیر اعلیٰ سے اپنے پسند کے چار گورنمنٹ ڈائریکٹرز کی نامزدگی کی سفارش پیپلزپارٹی کے ایک وکیل کے ذریعے کی، جو منی لانڈرنگ کے تمام کیسوں میں خاص طور پر ایان علی کے کیس میں پیش پیش ہیں۔ وزیر اعلیٰ کی ہدایت کے باوجود اس وقت کے کوآپریٹو سیکریٹری ڈاکٹر تنویر قریشی نے اس کے خلاف نوٹ لکھا کہ وہاں پہلے ہی بہت کرپشن ہے اور اگر چیئرمین کی مرضی کے سرکاری ڈائریکٹرز نامزد کردیے گئے تو کرپشن اپنے عروج پر پہنچ جائے گی۔ حیرت انگیز طور پر اس رپورٹ کے چند دن بعد ہی ڈاکٹر تنویر قریشی کو عہدے سے ہٹا کر وفاق میں رپورٹ کرنے کا کہا گیا اور ان کے جانے کے بعد حافظ عبدالبر کے نامزد کردہ تین ڈائریکٹرز کی وزیر نے کابینہ کے ذریعے منظوری کرائی۔ سوال یہ ہے کہ جو کام صرف رجسٹرار کرسکتا ہے اسے وزیر اعلیٰ نے کیبنٹ کے ذریعے کیوں منظور کرایا؟ فشر مین سوسائٹی میں جاری بدعنوانیوں کا اثر اب معمول کے کاموں پر بھی پڑتا نظر آرہا ہے۔واضح رہے کہ فشر مین کو آپریٹو سوسائٹی میں گزشتہ ماہ سے افسران کو تنخواہیں بھی نہیں ملیں، جبکہ اس دوران عیدالاضحیٰ بھی آئی، لیکن اکثر افسران کے گھروں میں قربانی بھی نہیں ہوسکی ۔واضح رہے کہ فشر مین سوسائٹی فش ہاربرکرپشن کے گڑھ اور جرائم کی دلدل کے باعث ہمیشہ موضوعِ بحث رہی ہے۔ اس کے سابق چیئرمین سعید خان اور غیر قانونی چیئرمین نثار مورائی کو نیب گرفتار بھی کرچکی ہے۔ان افراد کے خلاف الزامات کی سنگینی کا اندازا اس امر سے لگایا جاسکتا ہے کہ ان کے خلاف تحقیقات کے لیے باقاعدہ ایک جے آئی ٹی قائم کرنا پڑی جس میں انتہائی خطرناک اور ملک دشمن سرگرمیوں کے بھی انکشافات ہوئے۔ اسٹیل ملز کے چیئرمین کے قتل سے لے کر لانچوں کے ذریعے منی لانڈرنگ کے انکشافات نے ملک بھر میں ایک سنسنی پھیلا دی تھی۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ کی روشنی میں جب نیب نے ان افراد پر ریفرنس داخل کیا تو فشر مین کو آپرٹیو سوسائٹی کے کرپٹ افسران بھی ان دونوں کرپٹ ترین چیئرمینوں کو بچانے کیلئے حرکت میں آگئے اور عدالت کو گمراہ کرنے کیلئے غلط بیان دیے۔ جس پر عدالت نے سعید خان کی سخت سرزنش کی۔حیرت انگیز بات یہ ہے کہ نیب نے کرپشن کے الزامات کے تحت پچھلے دونوں چیئرمینوں کے خلاف کارروائی کی ہے انہیں گرفتار کرکے ان کے خلاف ریفرنس داخل کیے ۔ اس پسِ منظرمیں فشرمین سوسائٹی کے موجودہ چیئرمین کی مختلف بدعنوانیوں کو نظرانداز کرنا انتہائی خطرناک مضمرات کا حامل ہو سکتا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں