میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
پچیس فیصدآئی پی پیز بند،بجلی نہ بنانے پر بھی 10 ارب ماہانہ کی ادائیگی

پچیس فیصدآئی پی پیز بند،بجلی نہ بنانے پر بھی 10 ارب ماہانہ کی ادائیگی

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۱ جولائی ۲۰۲۴

شیئر کریں

کورنگی ایسوسی ایشن کے صدر جوہر علی قندھاری نے کہا ہے کہ پچیس فیصد آئی پی پیز نہیں چل رہے ان کو بجلی نا بنانے پر بھی دس ارب روپے ماہانہ ادائیگی کا انکشاف ہواہے۔ خفیہ معاہدے اب سامنے آئے ہیں۔ آئی پی پیز کی بجلی استعمال نہ کرنے پر چوبیس روپے فی یونٹ کپیستی چارجز وصولی کی جارہی ہے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے صدر جوہر علی قندھاری کے ہمراہ سابقہ صدرو سینیٹر حسیب خان، دانش خان و دیگر نے پریس کانفرنس کی۔کاٹی صدر جوہر قندھاری نے کہا کہ آئی پی پیز معاہدوں سے متعلق ہم لاعلم تھے لیکن اب حقائق سامنے آئے ہیں کہ آئی پی پیز کا کتنا بوجھ اور کون ادا کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غیر فعال آئی پی پیز کے پاور پلانٹ کے کپیسیٹی چارجز کا بوجھ بڑھتا ہی جارہا ہے۔ملک میں ایک سو چھ آئی پی پیز کام کررہی ہیں، باون فیصد آئی پی پیز حکومتی تئیس فیصد سی پیک منصوبے کے تحت اور پچیس فیصد نجی شعبے کی ملکیت ہیں۔ کہا کہ جو بجلی استعمال نہیں ہوتی اس کا بھی بل میں بوجھ ڈالا جارہا ہے۔ سوال یہ ہے کیا ہم ان چالیس آئی پی پیز کے مفادات کا تحفظ کریں یا چوبیس کروڑ عوام کی حالت زار کو دیکھا جائے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں