میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
بلوچستان ،مالی سال 2020-21کا 87ارب خسارے کا بجٹ پیش

بلوچستان ،مالی سال 2020-21کا 87ارب خسارے کا بجٹ پیش

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۱ جون ۲۰۲۰

شیئر کریں

بلوچستان کا مالی سال 2020-21کا 465ارب روپے سے زائدحجم کا 87ارب خسارے کا بجٹ پیش ، بجٹ میں ترقیاتی مد میں 118ارب سے زائد جبکہ غیر ترقیاتی مد میں 309ارب روپے سے زائد رقم مختص کی گئی ہے ، صوبے میں تعلیم کے لئے بجٹ کا 17فیصد ، صحت کے لئے 10فیصدجبکہ مواصلات کے لئے 9فیصد حصہ مختص کیا گیا ہے ، ، صوبے کو آئندہ مالی سال میں ریونیو کی مد میں 367.548ارب روپے متوقع وفاقی محصولات سے 302.95ارب ، صوبے کے محصولات سے 49.945ارب حاصل ہونگے ، بجٹ میں 360ارب روپے کا ٹیکس ریلیف دیا گیا ہے ، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا ۔بلوچستان اسمبلی کا بجٹ اجلاس دو گھنٹے کی تاخیر سے اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو کی صدارت میں شروع ہوا اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور بلیدی نے صوبے کا آئندہ مالی سال 2020-21کا بجٹ پیش کیا،آئندہ مالی سال کے بجٹ کا حجم465.528ارب روپے ہے جس میں غیر ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 309.032ارب ، صوبائی پی ایس ڈی پی 106.079ارب ، غیر ملکی فنڈڈ منصوبوں کا ہجم 12.201ارب، وفاقی فنڈڈ منصوبوں کاحجم 38.216ارب ہے آئندہ مالی سال بجٹ خسارہ 87.614روپے ہونے کا امکان ہے ،آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تعلیم کے لئے 17.03فیصد ،صحت کے لئے 10.40فیصد ،مواصلات و تعمیر ات کے لئے 9.14فیصد ،آبپاشی کے لئے 4.38فیصد ،بلدیات کے لئے 4.02فیصد ،زراعت کے لئے 3.56فیصد ،پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے لئے 3.17فیصد، توانائی کے لئے 2.19فیصد ،کھیل و امور نوجوانان کے لئے 1.49فیصد ،لائیوسٹا ک کے لئے 1.30فیصد ،مائنز اینڈ منرلز کے لئے 0.97فیصد ،سماجی بہبود کے لئے 0.77فیصد ،صنعت کے لئے 0.54فیصد ،فشریز کے لئے 0.48فیصد بجٹ مختص کیا گیا ہے ، مالی سال 2020-21کے دوران صوبے کو 367.548 ارب روپے کی آمدن متوقع ہے صوبے کو وفاق سے آئند ہ سال 9.8فیصد کم رقم ملے گی 2020-21میں صوبے کو وفاق سے کل 302.95ارب روپے ملیں گے جن میں سے 251.664ارب ڈویزبل پول ، 13.390براہ راست منتقلیوں، 27.850 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں ،10ارب روپے غیر ترقیاتی مد میں حاصل ہونگے ، صوبے کو آئند ہ سال 22فیصد زائد آمدن کی توقع ہے بجٹ میں صوبے کی آمدن 49.945ارب رکھی گئی ہے جس میں 20.926ارب صوبائی ٹیکس ریونیو، 6.482نا ٹیکس ریونیو، سوئی گیس لیز ایکسٹینش بونس کی مد میں 19ارب جبکہ غیر ملکی امداد کی مد میں 3.538ارب روپے حاصل ہونگے صوبے کو گند م کی فروخت سے 4.650 جبکہ غیر ملکی قرضہ جات میں 8.663ارب روپے بھی حاصل ہونگے ۔مالی سال 2020-21 کے پی ایس ڈی پی کا حجم 118.250بلین ہے جس میں 49.490بلین آن گوئننگ جبکہ 56.590نئے منصوبوں کے لئے رکھے گئے ہیں ،پی ایس ڈی میں کل 2568منصوبے رکھے گئے ہیں جن میں934آن گوئنگ جبکہ 1634نئی اسکیمات شامل ہیں ، پی ایس ڈی پی میں 12.177ارب کے بیرونی امداد کے منصوبے بھی شامل ہیں ، بجٹ میں کورونا وائرس اور آفات سے نمٹنے کے لئے 8ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، ریونیو دینے والے اضلاع کے لئے 5ار ب روپے کا ترقیاتی پروگرام بجٹ میں شامل کیا گیا ہے ، صوبے کے ڈویژنل ہیڈکوارٹرز میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ ویلجز کے لئے 1.5ارب روپے ،سیاحت کے فروغ کے لئے 2بلین مختص کئے گئے ہیں آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سماجی واقتصادی بہتری کے لئے پوسٹ کورونا وائرس ریلیف پروگرام کے لئے 3ارب روپے ، بلوچستان سول ملازمین ہیلتھ انشورنس اسکیم کے لئے 1ارب روپے مختص، وزیراعلیٰ مائیکرو فنانس بلاسود قرضہ جات پروگرام کے لئے 2ارب ، وزیراعلیٰ سستا گھر بلاسود قرضی اسکیم کے لئے 1ارب ،ٹڈی دل کے خاتمے کے لئے بجٹ میں 50کروڑ ،خوراک کے تحفظ کے لئے 1ارب کا ریولونگ فنڈ ،ینشن سرمایہ کاری کے لئے 2ارب روپے مختص کئے گئے ہیں اس کے علاوہ صوبے کے کوسٹل بیلٹ کی بہتری کے لئے 2ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جبکہ دالبدین میں آئرن پلانٹ اور مسلم باغ کی بہتری کے لئے بھی منصوبے شامل ہیں ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں