میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
معروف عالم دین مفتی محمد نعیم انتقال کر گئے

معروف عالم دین مفتی محمد نعیم انتقال کر گئے

ویب ڈیسک
اتوار, ۲۱ جون ۲۰۲۰

شیئر کریں

جامعہ بنوریہ کے مہتمم اور مشہور عالم دین مفتی محمد نعیم انتقال کر گئے ۔ وزیراعظم اور آرمی چیف نے ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا ہے ۔ واضح رہے کہ مفتی نعیم ملک کے ممتاز مذہبی اسکالرز میں شمار کیے جاتے تھے ۔ وہ سائٹ ایریا میں واقع جامعہ بنوریہ کے مہتمم تھے ۔ انہوں نے کئی اہم معاملات میں ریاست کے حق میں فتوے بھی جاری کیے تھے ۔ انہوں نے حال ہی میں کرونا وائرس کے علاج کیلئے پلازمہ کی فروخت کو غیر قانونی غیر شرعی قرار دیتے ہوئے فتویٰ بھی جاری کیا تھا۔مفتی نعیم کے بیٹے مفتی نعمان کا کہنا تھا کہ عالم دین مفتی محمد نعیم چل بسے وہ دل کے عارضے میں مبتلا تھے اور ہسپتال لے جاتے ہوئے انتقال کر گئے ۔خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ مفتی نعیم کی میت نجی ہسپتال سے منتقل کی جارہی ہے ، مفتی نعیم کئی روز سے علیل تھے ۔مفتی نعیم 1955 میں پیدا ہوئے اور 65 سال کی عمر میں خالق حقیقی سے جاملے ۔ ترجمان کے مطابق مفتی نعیم کی نماز جنازہ اور تدفین کا اعلان جامعہ بنوریہ کی کمیٹی سے مشاورت کے بعد ہوگا۔ مفتی نعیم کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ منفی آیا تھا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے مفتی نعیم کے انتقال پرافسوس کا اظہار کیا ہے ۔آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ اللہ مرحوم جوار رحمت میں بلند درجہ عطا فرمائے ۔ اللہ مرحوم کے اہلخانہ کو صدمہ برداشت کرنے کی ہمت دے ۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ ڈاکٹر شہباز گل کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کا ممتاز عالم دین مفتی نعیمی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔انہوں نے ٹویٹر پر لکھا کہ مرحرم کے درجات کی بلندی کی دعا کی اور غم زدہ خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا۔وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے ٹویٹر پر لکھا کہ مفتی نعیم کے انتقال کا سن کر افسوس ہوا۔مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ممتاز عالم دین مفتی نعیم کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ قوم نے ایک ممتاز عالم دین کو کھو دیا ہے اور ان کی اسلامی تعلیم کے فروغ کے لیے خدمات ایک طویل عرصے تک یاد رکھی جائیں گی۔شہباز شریف نے مرحوم کے اہل خانہ اور ان کے طلبہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ اُدھر جمعیت علمائے اسلام ف کے امیر مولانا فضل الرحمن نے بھی مفتی نعیم کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک بڑے عالم دین سے محروم ہوگیا۔ مفتی محمد نعیم کی پوری زندگی دینی علوم کی اشاعت اور ترویج میں گزری۔ انہوں نے مزید کہا کہ دعاہے کہ اللہ پاک مفتی محمد نعیم کے درجات بلند فرمائے ۔ مفتی محمد نعیم کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔امیر جماعت اسلامی اورسینیٹر سراج الحق کا کہنا تھا کہ مفتی محمد نعیم صاحب کی رحلت کا سن کر دلی افسوس ہوا۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر انہوں نے لکھا کہ لواحقین اور جامعہ بنوریہ کے اساتذہ و طلبہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور ان سب سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کی دینی و ملی خدمات قبول فرمائے ، مغفرت سے نوازے ۔ آمین دوسری طرف گورنر سندھ عمران اسماعیل نے جامعہ بنوریہ کے مہتمم مفتی نعیم کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا اور لواحقین سے اظہار تعزیت کی اور مرحوم کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔انہوں نے کہا کہ مفتی نعیم کی پوری زندگی اسلام کی درس و تدریس میں گزری۔ انہوں نے جامعہ بنوریہ کو عالمی معیار کی درسگاہ بنایا۔ ان کے غیر ملکی طالب علموں کی تعداد بھی ہزاروں میں تھی۔ کمی ایک طویل عرصہ تک پوری نہیں کی جاسکے گی۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ سندھ سیّد مراد علی شاہ نے بھی جامعہ بنوریہ کے مہتمم مفتی نعیم کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا اور انکی مغفرت کے لئے دعا کی۔وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ مفتی نعیم باکمال شخصیت کے مالک تھے ، مفتی نعیم نے ہر مشکل گھڑی میں حکومت کا ساتھ دیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں