میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
دنیا نے بھارت پر پاکستان کی برتری تسلیم کر لی!

دنیا نے بھارت پر پاکستان کی برتری تسلیم کر لی!

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۱ مئی ۲۰۲۵

شیئر کریں

آواز
۔۔۔۔۔۔
ایم سرور صدیقی
پاک بھارت حالیہ جنگ کے دوران معرکہ حق میں افواج پاکستان نے بھارت کی عددی برتری کی خوش فہمی اور غرور کو خاک میں ملا دیا۔ شکست خوردہ مودی سرکار غصے سے لال پیلی ہوکر پہلے سے زیادہ ذلت محسوس کررہی ہے۔ اس لئے پوری قوم کا خبردار رہنا انتہائی ضروری ہے کیونکہ مودی اس وقت شدید غصے میں ہے اور وہ انتقام کے چکر میں پھر حماقت کرے گا ۔یہ بات ذہن میں رکھنا ضروری ہے کہ ہم اب بھی حالت جنگ میں ہیں۔ ہمیں بہت زیادہ خوشیاںنہیں منانا چاہئیں کیونکہ لگتا ہے بھارت نے سیاسی سطح پر سیز فائر نہیں کیا، بھارت نے سندھ طاس معاہد ہ معطل کیا ہوا ہے، قوم کو بھی تیار رہنا چاہئے کہ ہندوستان مہم جوئی کرسکتا ہے۔ ہمیں بہت زیادہ شادیانے نہیں بجانا چاہئیں ۔بھارتی وزیر ِ اعظم نریندر مودی نے جو تقاریر کی ہیں ۔اس سے ثابت ہوتاہے کہ وہ پاکستان کے خلاف کوئی مہم جوئی کی حماقت کرسکتاہے ۔بھارت نے ہمیشہ پاکستان کے خلاف کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا ۔اس لئے پاک بھارت کے درمیان نظریاتی و جغرافیائی جنگ جاری رہے گی۔ بھارت موقع کی تلاش میں ہے، وہ پاکستان کی فوجی تنصیبات پر حملہ کر سکتاہے ۔ ہماری پاک فوج کی پوری تیاری ہونی چاہئے۔ قوم کو بھی تیار رہنا چاہئے کہ ہندوستان مہم جوئی کرسکتا ہے۔ مودی کے پاس اس وقت تلوار اور ڈھال یہ ہے کہ اس ارادے کا اظہارکروکہ دوبارہ پاکستان پر حملہ آور ہوں گے۔تاکہ ان کی سیاسی ساکھ بحال ہو۔ ان کے ذہن میں کہیں نہ کہیں یہ بات ہوگی کہ پاکستان سے بدلہ لینا ہے کیونکہ”آپریشن بنیان مرصوص” پر بھارت کی چیخیں پوری دنیا نے سنی اور رافیل کو تباہ ہوتے دیکھا ہے۔”گودی میڈیا” نے صرف اور صرف اپنی ٹی آر پی کی خاطر بھارتی عوام کو بے وقوف بنایا، اشتعال انگیزی پھیلائی اور مودی حکومت کو تاریخی نقصان پہنچایا ہے جس سے پوری دنیا میں ان کی جگ ہنسائی ہوئی ۔لاہور میں تباہی بتائی جا رہی تھی، کراچی پورٹ کو تباہ کرنے کا بتایا جا رہا تھا، اسلام آباد پر قبضے کی خرافات وغیرہ کی خبریں چلائی جارہی تھیں، اب بھارتی ٹی وی چینل، بھارتی عوام سے اس فیک نیوز کی معافیاں مانگ رہے ہیں۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان روئے زمین کے تمام مسلمانوںکی امیدوںکا مرکز اور اسلام کا قلعہ ہے۔ پاکستان اور پاکستان کی بہادر افواج نے جب بھی ضرورت پڑی ہمیشہ دنیا بھر کے مسلمانوں کی بے لوث مدد کی ہے جس کی مثال ملنا مشکل ہے ۔شاید اخوت اسی کو کہتے ہیں ۔
پاک بھارت جنگ کے دوران جس طرح ہم نے بھارت کا جنگی جنون دفن کرکے رکھ دیا، ہرکوئی پاکستان کی مسلح افواج کی تعریف کرتے ہوئے ان کی جنگی حکمت ِ عملی،مہارت اور صلاحیتوں کا معترف ہوگیاہے ۔دنیا بھرکے کروڑوں افراد پاک فوج کی کارکردگی کو سراہا۔ ترکی، ایران، بنگلہ دیش، فلسطین، سعودی عرب، آذربائیجان، اور وسطی ایشیاء اور مشرق وسطیٰ کے مختلف ممالک میں ”پاکستان زندہ باد” کے نعروں کی گونج انسٹاگرام، ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اور ٹک ٹوک پر ہر جگہ سنائی دے رہی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں رہا کہ امن کے لئے ہمارے عزم کو کبھی کمزوری نہ سمجھا جائے، آئند ہرقسم کی جارحیت کا بھرپور عزم کے ساتھ فیصلہ کن جواب دیا جائیگا۔ اس لئے بھارت کوئی غلطی نہ کرے وطن ِ عزیزکی حفاظت، علاقائی امن اور استحکام کے لئے پاکستان کی کوششیں کی جا رہی ہیں ،جبکہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی مسلح افواج کیلئے بڑھتے احترام اور بھارت سفارتی، دفاعی و سیاسی محاذ پر شکست کھا چکا ہے۔ پوری دنیا نے بھارت پرہماری برتری تسلیم کر لی اسی تناظر میں ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ حالیہ کشیدگی میں بھارت کے 5 جنگی طیارے مار گرائے، جن میں سے 3 رافیل تھے۔ پوری دنیا جانتی ہے کہ پاکستان نے بھارتی طیارے مار گرائے ۔پاکستان بھارتی تسلط کے سامنے جھکے گا نہیں اور بھارت جتنی جلدی یہ بات سمجھ جائے اچھا ہے ،یہ علاقائی اور عالمی امن کے لیے اچھا ہوگا ۔ خطے کی حالیہ صورت حال اور پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے دئیے گئے انٹرویو میں ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر احمد شریف چوہدری نے واضح کیا کہ پاکستان دنیا میں اس وقت سب سے زیادہ دہشت گردی کا شکار ملک ہے ۔پاکستان میں جنوری 2024 سے اب تک 3700 سے زیادہ دہشت گردی کے واقعات ہو چکے ہیں اور اس 17 ماہ سے بھی کم عرصے میں 3896 افراد جاں بحق ہوئے ،جن میں سے 1314 شہید، 2500 سے زیادہ اپنے اعضا کھو چکے ہیں۔ ہمارے لاکھوں لوگ جان کی بازی ہار چکے ہیں ،اس ساری دہشت گردی کی سرپرستی اور حوصلہ افزائی بھارت کر رہا ہے۔ کشمیر میں یا بھارت میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے وہ بھارتی جبر کی وجہ سے ان کا اندرونی مسئلہ ہے ،اس سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں جبکہ کشمیرعالمی طور پر تسلیم شدہ تنازع ہے ۔بھارت مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی کوشش نہیں کر رہا بلکہ وہ جبر وانتقام دھونس دھاندلی سے اسے دبانا چاہتاہے ۔یہ بھارت کا اندرونی مسئلہ نہیںہے۔ کشمیری بھارت کے خلاف پون صدی سے اپنی جدوجہد آزادی کی تحریک چلارہے ہیں ۔پاکستان ایک امن پسند قوم ہے، اگر اب بھارت نے ہمیں اکسایا یا حملہ کیا تو ہمارا ردعمل پہلے سے زیادہ تیز اور وحشیانہ ہوگا۔ حقیقت یہ ہے کہ بھارت امریکا نہیں اور پاکستان افغانستان نہیں۔ اسی طرح بھارت اسرائیل نہیں اور پاکستان فلسطین نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پہلگام واقعے میں پاکستان کو مورد الزام ٹھہرا کر کوئی بھی ثبوت دینے میں ناکام رہا۔
نئی دہلی حکومت ان واقعات کو دہشت گردی کے بہانے کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ جعفرایکسپریس پر حملہ کرنے والی بی ایل اے نے کھلے عام بھارت سے فوجی مدد کی درخواست کی تھی جب کہ نئی دہلی میں کچھ رہنماؤں، سیاستدانوں اور ریٹائرڈ جنرلوں نے بی ایل اے کی حمایت میں بیانات دئیے تھے ایسی صورتحال میں امن کا راستہ ہی واحد حل ہے۔ سوال یہ ہے کہ امن کیسے قائم ہو؟ اس کا پہلا اور اہم قدم یہ ہے کہ دونوں ممالک سنجیدہ اور نتیجہ خیز مذاکرات کی طرف آئیں۔ ٹھوس ایجنڈے، عوامی شمولیت، اعتماد سازی کے اقدامات اور مسئلہ کشمیر کو
مرکز میں رکھنا ہوگا۔ اعتماد سازی کے لئے دونوں ممالک کو تجارت، ثقافت، تعلیم، سائنس اور ماحولیات کے شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہیے میڈیا کو اس میں اہم کردار ادا کر سکتاہے، حالانکہ بھارتی میڈیا نے پی وی چینلز اور فلموںڈراموں کے ذریعے اکثر اوقات نفرت اور تعصب کو ہوا دی ہے۔پاکستان اور بھارت کے پاس اب بھی وقت ہے کہ عقل کے فیصلے جذبات سے کرنے کی بجائے امن کی طرف قدم بڑھائیں دونوں ممالک کے درمیان نفرت اور دشمنی ہماری قسمت نہیں اپنی بنائی ہوئی دیوار ہے، جسے ہم ہی گرا سکتے ہیں۔ 2023کے عالمی بینک کے ریکارڈ کے مطابق انڈیا میں 123 ملین افراد ایسی زندگی گزار رہے ہیں جو غربت کی لکیر سے بھی نیچے ہیں۔ اسی طرح 2024 کے ڈیٹا کے مطابق پاکستان کی 42.4 فیصد آبادی شدید غربت کا شکار ہے۔ دونوں ملکوں کے نوجوان اپنی معیشت سے مایوس ہو کر کثیر تعداد میں تعلیم اور روزگار کے بہتر مواقع ڈھونڈنے کے لیے مغربی ممالک کا رخ کر رہے ہیں۔ دونوں ملکوں کو تعلیم، معاشی ترقی، سماجی مسائل، انسانوں کی حفاظت اور بہتر طرز زندگی کے لیے کوشش کی ضرورت ہے۔ جنگ ہو یا کوئی قدرتی آفت زیادہ نقصان ہمیشہ غریب کا ہی ہوتا ہے۔ سیاست دان یا بڑے اداروں میں بیٹھے ہوئے لوگ کسی بھی آفت سے اس طرح متاثر نہیں ہوتے جتنا خمیازہ ایک غریب کو بھگتنا پڑتا ہے۔ اس لئے بھارتی سرکار کو چاہیے کہ وہ اچھاپڑوسی بننے کی کوشش کرنی چاہیے ۔اس کو کوئی ملک خطے کا تھانیدار تسلیم کرنے کو تیار نہیں، ہر ملک اپنی آزادی،سا لمیت، خودمختاری اکی حفاظت کرنا جانتاہے ۔اب بھارت نے پاکستان کے خلاف کسی قسم کی جارحیت کی تو اس کی نسلوںکو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں