محکمہ جنگلات ، سرداروں کا19 ہزار ایکڑ سرکاری اراضی پر قبضہ
شیئر کریں
سندھ میں محکمہ جنگلات کی 19 ہزار ایکڑ سرکاری زمین پر قبضہ، بااثر سردار زمینوں پر فصل لگا کر کروڑوں روپے کمانے لگے۔ حکومت سندھ عدالتی احکامات پر بھی عمل نہ کر سکی۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق محکمہ جنگلات سندھ کی کچے میں 68 ہزار 4 سو 87 ایکڑ زمین پر قبضہ تھا جس کے بعد محکمہ جنگلات نے سال 2019 کے بعد 49 ہزار ایکڑ سرکاری زمین پر قبضہ واگزار کروایا لیکن 19 ہزار ایکڑ سرکاری زمین پر تاحال قبضہ برقرار ہے۔ ضلع کشمور کندھ کوٹ اور گھوٹکی میں 4 ہزار 8 سو ایکڑ۔ شکارپور میں ایک ہزار 6 ایکڑ۔ سکھر ضلع میں 7 ہزار ایکڑ۔ ٹھٹہ میں 4 ہزار 5 سو ایکڑ اور کندھ کوٹ فاریسٹ ڈویڑن میں 9 سو ایکڑ سرکاری زمین پر بااثر سرداروں اور وڈیروں کا قبضہ ہے۔ سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ جنگلات کو حکم جاری کیا ہے کہ کچے ہزاروں ایکڑ سرکاری زمین سے قبضہ ختم کروایا جائے لیکن عدالت کے احکامات پر تاحال عمل نہیں کروایا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے سندھ کے کچے میں محکمہ جنگلات کی قیمتی زمین پر قبضہ کرنے بااثر سرداروں اور وڈیروں کو پی پی رہنماوں اور وزراء کی حمایت حاصل ہے جس کے باعث محکمہ جنگلات پولیس کے ذریعے قبضہ ختم کرنے کے لئے کارروائی نہیں کی جس کے باعث بااثر لوگ سال میں زمین پر 2 سے 3 فصل لگا کر کروڑوں روپے کماتے ہیں۔