میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ایرانی صدرابراہیم رئیسی پر کراچی میں حملے کا خطرہ تھا،وزیر اعلیٰ سندھ

ایرانی صدرابراہیم رئیسی پر کراچی میں حملے کا خطرہ تھا،وزیر اعلیٰ سندھ

ویب ڈیسک
منگل, ۲۱ مئی ۲۰۲۴

شیئر کریں

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ایرانی صدر ڈاکٹر ابراہم رئیسی گزشتہ ماہ کراچی تشریف لائے تھے، تو ہمیں یہ اطلاع ملی کہ اُن پر حملے کا خطرہ ہے۔کل کا دن پورے عالم اسلام کے لیے بہت اافسوس ناک تھا۔ایرانی صدر کے سانحے پرحکومت اور سندھ کے لوگ یقین دلاتے ہیں اس مشکل گھڑی میں ہم ایرانی عوام کے ساتھ ہیں ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ ماہ ایرانی صدر پاکستان آئے تھے کراچی بھی تشریف لائے ، ہمارے لئے بڑی خوشی کی بات تھی کہ بہت سالوں بعد کسی ملک کا صدر کراچی آیا تھا ،میرے لیے بھی یہ اعزاز کی بات تھی کہ ایرانی صدر وزیر اعلیٰ ہائوس آئے ،ہم نے ایرانی صدر کے کراچی آنے پر عام تعطیل کا اعلان کر دیا تھا کیونکہ ان کے کراچی آنے سے ایک دن پہلے ہمیں ایرانی انٹیلی جنس کے ذریعے اطلاع ملی تھی ان پر حملے کا خطرہ تھا ۔سید مراد علی شاہ نے کراچی میں ایرانی صدر کے قیام کے لمحات کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اپنی بے پناہ مصروفیات کے باعث کافی تھک گئے تھے لیکن یہ ان کی محبت تھی کہ وہ نہ صرف چیف منسٹر ہاؤس کے استقبالیہ میں شریک ہوئے اور کافی دیر تقریب میں موجود رہے ۔سیدمراد علی شاہ نے کہا کہ میری خوش نصیبی ہے کہ میں نے شہید ایرانی صدر کا چیف منسٹرہاس میں استقبال کیا۔ انہوں نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بھی ملاقات کی ۔وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ایرانی صدر کی شہادت پر پورا پاکستان غمزدہ ہے اور ہم اپنے ایرانی بھائیوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب صدر ایران پاکستان آئے تھے تو صدر آصف علی زرداراور وزیر اعظم سے ملاقاتیں ہوئیں، ایرانی صدرصوبہ سندھ میں بھی آئے اور انہوں نے وزیر اعلیٰ ہاؤس میںخطاب کیا۔ صوبائی وزیرسید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ اس افسوسناک سانحے پر پورا عالم اسلام سوگوار ہے ،شہید جب یہاں آئے تھے تو ملاقات ہوئی تھی ۔ ہم سب شہیدوں کے درجات کی بلندی کے لیے دعاگو ہیں ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں