حیدرآباد میں غیرقانونی تعمیر شدہ عمارتوں کو منہدم کرنے کی تیاریاں
شیئر کریں
ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی عبدالرشید سولنگی نے کہا ہے کہ حیدرآباد میں بھی غیرقانونی تعمیر شدہ عمارتوں کو منہدم کر دیا جائے گا، ملوث افسران کے خلاف بھی سخت قانونی کاروائی ہو گی، قوانین پر عملدرآمد اور تجاوزات کے خاتمے کے لئے کوئی دبا قبول نہیں کیا جائے گا، محکمے سے کرپشن کے خاتمے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔وہ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد ریجن کے دفتر میں اعلی سطحی اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ایک سوال پر عبدالرشید سولنگی نے کہا کہ دریا کے کچے اور پاٹ میں حیدرآباد میں جو 50 سے زائد غیرقانونی ہاسنگ اسکیمیں ہیں حیدرآباد کے افسران کو ان کے بارے میں 15 روز میں سروے مکمل کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا گیا، عبدالرشید سولنگی نے کہا کہ جب سے انہوں نے ایس بی سی اے کا چارج سنبھالا ہے غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کاروائی کا آغاز کیا گیا ہے، حیدرآباد میں گزشتہ ایک ماہ میں پیٹرول پمپ، رائیس مل اور شادی ہال سمیت 35 عمارتوں کو سیل کیا گیا ہے، غیرقانونی تعمیرات کرانے میں ملوث افسران کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی، غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کاروائی میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، ریجنل ڈائریکٹر کو ہدایت کی گئی ہے کہ ویجیلینس کمیٹی کو فعال کیا جائے اور شہر میں تعمیر ہونے والے غیرقانونی تعمیرات کو وقت پر منہدم کیا جائے، عبدالرشید سولنگی نے کہا کہ حیدرآباد میں قائم غیرقانونی تعمیرات کے بارے میں 15 روز میں رپورٹ طلب کی گئی ہے، پلازوں اور کثیر المنزلہ عمارتوں میں فائر فائٹنگ سیف ایگزیٹ سمیت دیگر ضروری سہولتوں کے شدید فقدان پر انہوں نے کہا اس کا تفصیلی جائزہ لے کر ہدایات جاری کی جائیں گی، سیفٹی کی سہولتیں لازمی ہونی چاہئیں انہوں نے کہا کہ کراچی میں تجاوزات کے خاتمے کیلئے کافی کام کیا ہے، بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ساکھ کو مزید بہتر بنانے کی کوششیں جاری ہیں، اتھارٹی سندہ بھر میں تجاوزات کے خاتمے کیلئے ہرممکن کوشش کرے گی، انہوں نے کہا کہ تجاوزات کے خاتمے کے سلسلے میں کسی قسم کا دبا برادشت نہیں کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ ادارے میں بہتری آنے سے عوام کو بھی براہ راست فائدہ ہو گا، ڈی جی نے کہا کہ پرائیویٹ بلڈرز کو اس بات کا پابند بنانے کی کوشش کی جائے گی وہ الاٹیز کو پروجیکٹ بروقت مکمل کریں، انہوں نے بتایا کہ ادارے میں جلد ون ونڈو آپریشن شروع کیا جا رہا ہے تاکہ عوام کی شکایات ازالہ ہو سکے جب کہ جلد بائیو میٹرک نظام متعارف کرا کے ملازمیں کی حاضری کو یقینی بنایا جائے گا، عبدالرشید سولنگی نے کہا کہ اتھارٹی کے قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا، کمپلینٹ سینٹر بھی قائم کیا جا رہا ہے عوام کی شکایات کا ترجیحی بنیادوں پر ازالہ کیا جائے گا، نیک نیتی سے کام کرنے کی ضرورت ہے، ان شااللہ ادارے کو ہر قسم کی کرپشن سے پاک کر دیا جائے گا اس پر کافی محکمہ جاتی کام ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ کراچی میں غیرقانونی تعمیرات کو منہدم کیا گیا ہے، اب حیدرآباد میں اس طرح کی کارروائی کی جائے گی، ڈی جی بلڈنگ کنٹرول نے کہا کہ سندھ میں کمزور خستہ حال عمارات کا سروے شروع کیا گیا ہے، صوبے میں کل ایسی عمارتیں 751 ہیں جن میں سے صرف 50 حیدرآباد میں ہیں جن کا سروے مکمل ہونے کے پر سندھ حکومت کو زبوں حال عمارتوں کی تفصیل فراہم کی جائے گی۔