سند ھ حکومت کی این اے 249انتخاب ملتوی کرنے کی درخواست
شیئر کریں
کرونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں غیرمعمولی اضافے کے پیش نظر سندھ حکومت نے این اے 249 کراچی کے ضمنی الیکشن کے التوا کیلئے الیکشن کمیشن سے رابطہ کرلیا۔جبکہ قومی اسمبلی کے حلقے این اے 249 کا انتخاب ملتوی کرنے کے معاملے پرمسلم لیگ ن اورپیپلزپارٹی آمنے سامنے آگئے،مسلم لیگ ن نے ضمنی انتخاب ملتوی کرنے کے مطالبہ کوغیرجمہوری اورپیپلزپارٹی کا تاخیرحربہ قراردے دیا ہے۔ سندھ حکومت کی طرف سے کورونا کیسز میں اضافے کے باعث این اے 249 کا ضمنی الیکشن ملتوی کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کولکھے گئے خط کے بعد مسلم لیگ ن نے کراچی کا ضمنی الیکشن ملتوی نہ کرنے کے لیے الیکشن کمیشن کوخط ارسال کردیا ہے۔مسلم لیگ ن کی جانب سے لکھے گئے خط میں مطالبہ کیا گیا ہے تمام انتظامات مکمل کرلینے کے بعد این اے 249 کا ضمنی الیکشن ملتوی کردینے کا مطالبہ میرٹ پرمبنی نہیں ہے،ایس اوپیزکی پابندی کے ساتھ انتخابی عمل کا انعقاد ممکن ہے کراچی میں کورونا کی صورتحال کنٹرول میں ہے ضمنی انتخاب سے کورونا کی لہربے قابو ہونے کا اندیشہ درست نہیں ہے پیپلزپارٹی کی سندھ میں حکومت ہے جس کے باعث ضمنی انتخاب کوملتوی کرانے کے لیے تاخیرحربے اختیارکرنا غیرجمہوری فعل ہے اپوزیشن جماعتیں کراچی کا ضمنی انتخاب ملتوی کرنے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے مطالبہ کرتی ہیں کہ کراچی میں این اے 249 کا ضمنی انتخاب شیڈول کے مطابق کرایا جائے اورکورونا ایس اوپیز کے ساتھ ضمنی انتخاب کا انعقاد ممکن بنایا جائے۔ علاوہ ازیں محکمہ صحت سندھ کی رپورٹ کے مطابق این اے 249 سمیت کراچی میں کورونا کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے، سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت کے مطابق کراچی اور حیدرآباد میں کورونا کے پھیلاو کی شرح تین فیصد سے بڑھ کر 7اعشاریہ 8 فیصد تک پہنچ گئی ہیمحکمہ صحت کے پاس 400 ائی سی یو، ایچ ڈی یو کے بیڈ تھے جو تمام بھر چکیہیں، سندھ حکومت نے موقف اختیارکیا ہے کہ حلقہ 249 میں ہونے والے جلسے کارنر میٹنگ کورونا کے پھیلاو کا سبب بن رہی ہے کورونا کی تیسری لہر کے خاتمے تک این اے 249 کا ضمنی الیکشن ملتوی کیا جائے۔