کینٹ اسٹیشن مین روڈ پرعدالتِ عظمیٰ کے احکاماتِ کی تذلیل جاری
شیئر کریں
کینٹ اسٹیشن کے سامنے مین روڈ پر متعلقہ انتظامیہ کی جانب سے عدالتِ عظمیٰ کے احکاماتِ کی تذلیل جاری، ٹریفک پولیس اور سیکریٹری ٹرانسپورٹ کارروائی سے گریزاں کیوں عدالتی احکامات کو سیاسی بیان سمجھ لیا، کینٹ پر آنے والی کوچز کے بیٹر غفور عرف غفوری کے متعلقہ انتظامیہ کے دفاتر کے چکر ایس ایس پی ٹریفک ضلع جنوبی نے کینٹ اسٹیشن کے سامنے جنوبی کی جانب سے غیر قانونی کوچز اڈے اور ٹریمنلز کے محافظ بن گئے عدالتی احکامات کے باوجود ایس ایس پی ٹریفک جنوبی کی جانب سے غیر قانونی کوچز اڈے کے خلاف کارروائی کرنے سے گریز کیا جا رہا ہے ایس او کینٹ ٹریفک پولیس چوکی انچارج بھی اعلٰی افسران کے ہاتھوں بے بس ہو گئے سیکریٹری ٹرانسپورٹ کی جانب سے بھی ایس ایس پی ٹریفک آفس میں خطوط جاری کیئے جا چکے ہیں متعلقہ انتظامیہ کے بیٹر غفور عرف غفوری غیر قانونی کوچز منیجرز سے مال بٹور کر انہیں تحفظ فراہم کر رہا ہے مصدقہ زرائع کے مطابق کینٹ اسٹیشن کے سامنے روڈ پر غیر قانونی کوچز کے قبضے کے خلاف ٹریفک پولیس اور محکمہ ٹرانسپورٹ کے ارباب اختیار نے منہ پھیر لیا زرائع کے مطابق غیر قانونی کوچز کے خلاف کارروائی نہ ہونا پرائیویٹ بیٹر غفور عرف غفوری کے متعلقہ انتظامیہ کے دفاتر کے چکر بتائے جاتے ہیں زرائع نے انکشاف کیا ہے کہ بیٹر غفوری نے پیسے کی چمک سے متعلقہ انتظامیہ کو گروی رکھ لیا ہے جبکہ کینٹ اسٹیشن کے اطراف میں عدالتِ عظمیٰ کے واضع حکم نامے موجود ہیں کہ صوبائی اور بین الصوبائی کوچز کا داخلہ ممنوع ہے جسکا کیس عدالت عظمیٰ میں میں زیر التوا ہے کیس کے فیصلے سے قبل ہی متعلقہ انتظامیہ نے احکامات کو ردی کی نظر کرتے ہوئے غیر قانونی کوچز کو کینٹ کے ایریا میں آنے کی اجازت دے دوسری جانب ایس ایس پی ٹریفک ساؤتھ اور سیکریٹری ٹرانسپورٹ کا مؤقف تھا کہ ہم کینٹ کے اطراف میں آنے والی کوچز کی روک تھام کے لیئے ٹھوس اقدامات کریں گے جبکہ کئیں روز گزر جانے کے باوجود ایس ایس پی ٹریفک ساؤتھ اور نہ ہی سیکریٹری ٹرانسپورٹ کی جانب سے کارروائی عمل میں لائی گئی اگر دیکھا جائے تو شام پانچ بجے کے بعد ٹریفک پولیس اور سیکریٹری (پی ٹی اے) کے تمام رولز قوانین معطل ہوتے دیکھائی دیتے ہیں جہاں صرف کوچز منڈی ہی نظر آتی ہے گزشتہ ماہ ڈی آئی جی ٹریفک کراچی نے غیر قانونی کوچز کے خلاف سختی سے نمٹنے کے احکامات بھی صادر کیئے تھے کہ عدالتی احکامات پر عملدرآمد کروایا جائے