
ایم ڈی اے یے ریکارڈ میں چھیڑ چھاڑ،پیراگون کے دفتر پر چھاپہ
شیئر کریں
ایم ڈی اے کے ڈائریکٹر لینڈ اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ کی شاہ لطیف کے ملازمین کے ساتھ یلغار
70ہزار فائلیں اٹھا کر شاہ لطیف سبزی منڈی پر زبردستی شفٹ کرنے کی اطلاعات ،الاٹیز میں غصہ
ایم ڈی اے کے ریکارڈ میں چھیڑ چھاڑ کی خبریں، لینڈ مافیا کے سرپرست ایم ڈی اے کے عناصر پیراگون پر پل پڑے۔ اطلاعات کے مطابق ایم ڈی اے میں متعدد گھپلوں میں ملوث لینڈ مافیا کے سرپرست افسران کی ان دنوں نیندیں حرام ہو گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق ڈائریکٹر لینڈ فاروق بگٹی اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ظہور خان نے شاہ لطیف کے عارضی ملازمین اور پولیس کی معاونت سے پیراگون کے دفتر پر چھاپہ مارا ہے۔پیراگون کے ذرائع کے مطابق تیسر ٹاؤن اسکیم45 کا ریکارڈ ایک معاہدے کے تحت ان کی زیرنگرانی ہے اور جب تک اسکیم آباد نہیں ہو جاتی، یہ ریکارڈ پیرا گون کی ملکیت ہی رہے گا لیکن گزشتہ کچھ عرصے سے اس ریکارڈ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی جارہی ہے۔ جرأت کے ذرائع کے مطابق ریکارڈ ٹمپرنگ کی ایم ڈی اے کے افسران کی طرف سے لگاتار کوششیں ہو رہی تھیں۔ پیرا گون کے انکار کے بعد زبردستی یہ اقدام ایم ڈی اے کے ڈائریکٹر لینڈ فاروق بگٹی اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ظہور خان نے اٹھایا ہے۔اطلاعات کے مطابق تقریباً 70ہزار فائلیں اٹھا کر شاہ لطیف سبزی منڈی پر زبردستی شفٹ کی گئی ہیں۔ اس ریڈ کے دوران پیراگون کے اسٹاف کو بری طرح مارا پیٹا گیا اور اس مار پیٹ میں فاروق بگٹی کے دست راست عاصم نامی شخص سر فہرست ہیں۔ اس ریڈ کے دوران تشدد کے بعد پیرا گون کے سب ملازمین کو کمروں میں بند کر دیا گیا۔ ایم ڈی اے کی طرف سے ریڈ کی سربراہی فاروق بگٹی خود کر رہے تھے ۔ پیراگون کے ذرائع کے مطابق فائلوں کے ساتھ ساتھ باقی سامان بھی اٹھا لیا گیا ہے اور بعد کی کارروائی سے بچنے کے لئے سی سی ٹی وی کیمرے بھی اکھاڑ کر ساتھ لے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق ڈائریکٹر لینڈ فاروق بگٹی کی اس غیر قانونی سرگرمی سے سارے تیسر ٹاؤن کے الاٹیز اور انویسٹر میں شدید غم و غصہ ہے۔ پیراگون سٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہوئے ایم ڈی اے کے ڈائریکٹر لینڈ فاروق بگٹی اور ظہور خان کو بھرپور جواب دیا جائے گا۔اس غیر قانونی اقدام کے لیے منسٹر لوکل گورنمنٹ سعید غنی کو از خود نوٹس لینا چاہئیں۔