میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
نئے آرمی چیف کے آنے سے معاملات پچاس فیصد بہتر ہوئے، فواد چودھری

نئے آرمی چیف کے آنے سے معاملات پچاس فیصد بہتر ہوئے، فواد چودھری

جرات ڈیسک
هفته, ۲۱ جنوری ۲۰۲۳

شیئر کریں

رہنما پاکستان تحریک انصاف اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا ہے نئے آرمی چیف کے آنے سے معاملات پچاس فیصد بہتر ہوئے ہیں، پی ٹی آئی استعفوں کو عدالت میں چیلنج کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی، امید ہے الیکشن کمیشن شریف اور زرداری کے فرنٹ مین کی بجائے بہتر نام کا انتخاب کرے گا، مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما پیر محمد امین الحسنات کی پی ٹی آئی میں شمولیت انتہائی اہم ہے۔ مختلف ٹوئٹس میں فواد چودھری نے کہا ہے کہ آرٹیکل 224-A  کے مطابق الیکشن کمیشن دو دن کے اندر ان چار ناموں میں سے کسی ایک کو وزیر اعلی نامزد کرے گا جو پارلیمانی کمیٹی کی طرف سے کمیشن کو بھیجے جائینگے، کمیشن اپنی طرف سے نام نہیں دے سکتا۔ فواد چودھری نے کہا پی ٹی آئی نے ممبران قومی اسمبلی کے استعفوں کے معاملے پر بات کی ہے۔ فواد چودھری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف ممبران اسمبلی کے استعفوں کو عدالت میں چیلنج کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی ہے کیونکہ تمام اراکین نے استعفے ملک میں عام انتخابات کی راہ ہموار کرنے کیلئے دیے تھے وہ منزل اب قریب ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت 64% نشستیں خالی ہو چکی ہیں جبکہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں عام انتخابات کا ڈھول بج چکا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکز سندھ اور بلوچستان میں انتخابات چند ہفتوں کی دوری پر ہیں۔ فواد چودھری نے کہا کہ سیاسی استحکام کے بغیر آئی ایم ایف پروگرام میں جانا تباہ کن ہو گا اور ایسا کیا گیا تو سیاسی عدم استحکام بڑھے گا اور صورتحال خراب ہو گی۔ فواد چودھری نے مزید کہا امین الحسنات اور ان کا خاندان سرگودھا، راولپنڈی ڈویژن، پورے ملک اور اوورسیز پاکستانیوں میں اثر رکھتا ہے۔ ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ نئے آرمی چیف کے آنے سے معاملات پچاس فیصد بہتر ہوئے ہیں، مزید بھی ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کو اعتماد کا ووٹ تو لینا پڑے گا ، شہباز شریف کے اعتماد کے ووٹ کے لیے وہ صدر مملکت کو درخواست کرنے جا رہے ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں