میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
آئی جی سندھ کو ہٹانے کے صوبائی کابینہ کے فیصلے کیخلاف حکم امتناع جاری

آئی جی سندھ کو ہٹانے کے صوبائی کابینہ کے فیصلے کیخلاف حکم امتناع جاری

ویب ڈیسک
منگل, ۲۱ جنوری ۲۰۲۰

شیئر کریں

سندھ ہائیکورٹ نے آئی جی سندھ کو ہٹانے کے صوبائی کابینہ کے فیصلے کیخلاف حکم امتناع جاری کر دیا، عدالت نے وفاقی اور صوبائی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین کو آئندہ سماعت تک جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔پیر کو سندھ ہائی کورٹ نے صوبائی حکومت کو آئی جی کلیم امام کے تبادلے سے روکتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومت کو نوٹسز جاری کر دیئے ۔عدالت نے صوبائی کابینہ کے فیصلے کیخلاف حکم امتناع جاری کر دیا۔پیر کو سندھ ہائیکورٹ میں آئی جی سندھ کا تبادلہ روکنے سے متعلق درخواست دائر ہوئی جس پر عدالت نے فوری سماعت کی درخواست منظور کی ۔عدالت نے سندھ حکومت کو قانون کے مطابق وفاق سے مشاورت کرکے فیصلہ کرنے کی ہدایت کی اور فریقین کو آئندہ سماعت تک جواب جمع کرانے کا حکم دیا۔جج نے ریمارکس دیے کہ بادی النظر میں آئی جی کو ہٹانے سے پہلے وفاق سے مشاورت نہیں کی گئی۔عدالت نے کیس کی سماعت 28 جنوری تک ملتوی کر د ی ۔واضح رہے کہ درخواست ایڈووکیٹ جبران ناصر کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ سندھ حکومت کا فیصلہ غیرآئینی اور غیرقانونی ہے کیونکہ ہٹانے کا طریقہ کار پولیس ایکٹ 2019 کی خلاف ورزی ہے ۔سندھ حکومت نے اپنے نئے قوانین پر بھی عملدرآمد نہیں کیا اس لیے آئی جی کو ہٹانے کا فیصلہ غیرقانونی قرار دیا جائے ۔اس حوالے سے سندھ حکومت نے وفاقی حکومت کو خط بھی تحریر کیا تھا جس میں بتایا گیا تھا کہ اس تبدیلی کے معاملے پر وزیراعلی سندھ نے وزیراعظم عمران خان سے رابطہ کیا اور انھیں آگاہ کر دیا، وزیراعظم نے بھی منظوری دے دی ہے ۔خط کے جواب میں وفاقی حکومت کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی درخواست پر غور جاری ہے البتہ حتمی فیصلے تک کلیم امام عہدے پر کام کرتے رہیں گے ۔واضح رہے کہ بدھ 15 جنوری کو صوبائی کابینہ نے آئی جی سندھ کلیم امام کو ہٹانے کے ساتھ غلام قادر تھیبو کے نام کی منظوری دی تھی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں