میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
گیٹز، ہلٹن فارما کا ہیرپھیر ، اربوں روپے بیرونِ ملک منتقل

گیٹز، ہلٹن فارما کا ہیرپھیر ، اربوں روپے بیرونِ ملک منتقل

ویب ڈیسک
پیر, ۲۱ جنوری ۲۰۱۹

شیئر کریں

کالے دھن سے فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والی کمپنیوں گیٹز (Getz)اورہلٹن فارما نے چین اور انڈیا میں بننے والے اے پی آئی ( ایکٹو فارماسیوٹیکل انگریڈیئنٹ ) اور خام مال کو بہت زیادہ قیمت پر درآمد کیا ، جب کہ دیگر دوسری اچھی اورمعیاری کمپنیاں اس معیار کے موثر اجزا ء اور خام مال کو بہت ہی کم قیمت پر درآمد کر رہی ہیں۔ انوائسنگ میں ہیر پھیر کرکے گیٹز اور ہلٹن فارما نے خطیر غیر ملکی زرمبادلہ اپنے فارن اکاؤنٹس میں منتقل کیا۔ ایک طرف تو یہ کمپنیاں منی لانڈرنگ کرکے غیر ملکی اثاثے اور دوسرے ممالک میں موجود بینک اکاؤنٹس میں اپنا کالا دھن چھپا رہی ہیں تو( یاد رہے کہ پاناما لیکس میں پاکستانی ادویہ ساز ادارے ہلٹن فارما کا نام بھی شامل تھا، اس کی تفصیل اگلی اشاعتوں میں دی جائیں گی ) دوسری جانب یہ کمپنیاں موثر اجزاء اور خام مال کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ کر کے وزارتِ صحت اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے زیادہ سے زیادہ خوردہ قیمت منظور کروا رہی ہیں۔ اس طرح گیٹزاورہلٹن فارما نے عوام کے خون پسینے کی کمائی کو اپنے منافع میں تبدیل کرکے اربوں روپے غیر قانونی طریقے سے باہر منتقل کیے۔


چور چوری سے جائے ہیرا پھیری سے نہ جائے
گیٹز اورہلٹن فارما کی اربوں روپے منی لانڈرنگ میں ملوث موجودہ ریجنل ڈرگ انسپکٹر عدنان رضوی سے ان کا موقف لینے کے لیے متعدد بار رابطہ کیا گیا ، لیکن انہوں نے فون اٹھانے سے گریز کیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بریف کیس کھلاڑی نے اپنی سیاہ کاریوں کا پردہ چاک ہونے کے بعد غیر قانونی ہتھکنڈے استعمال کرنے شروع کردیے ہیں، ایک طرف وہ اعلانیہ سب کے سامنے کہتا پھر رہا ہے کہ میں اپنی ’آمدن‘( جعلی اور غیر معیاری ادویات کی تیاری اور ان کی فروخت، جعلی لائسنس بنانے کی مد میں ملنے والی رقم ) میں سے 70فی صد حصہ وزیر صحت عذرا پیچوہو، سیکریٹری ہیلتھ ڈاکٹر محمد عثمان چاچڑ کودیتا ہوں، اس لیے میرا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا۔ دوسری جانب گلشنِ معمار اور لاہور میں جعلی اور غیر معیاری ادویات بنانے والے جرائم پیشہ عناصر سے دھمکی آمیز فون کالز بھی کروارہا ہے، جو کہ بذات خود ایک قابل گرفت جُرم ہے۔ ادارہ جلد ہی ان صفحات پر عدنان رضوی کی سرپرستی کرنے والی ادویہ ساز کمپنیوں کی جعل سازیوں کا پردہ چاک کرے گا۔


پاکستان میں ادویہ ساز کمپنیوں اور ان کی نگرانی کرنے والے اداروں کی گٹھ جوڑ سے ہونے والے ’ کارناموں ‘ کی فہرست بہت طویل ہے جس کا تفصیلی ذکر اگلے شماروں میں کیا جائے گا۔ پاکستان کی تیسری بڑی فارماسیوٹیکل کمپنی گیٹز فارما نے منی لانڈرنگ کے لیے سنگاپور اور متحدہ عرب امارات میں موجود ایجنٹوں سے مستحکم تعلقات کو منی لانڈرنگ میں استعمال کیا، یہ ایجنٹ چین اور انڈیا کے موثر اجزاء اور خام مال کی بینک کاری سہولت کے ساتھ ری راؤٹنگ ( مال کو ایک راستے سے منگوا کر دوسرے راستے سے بھیجنا) کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ 2012 تک گیٹز( Getz )فارما چین اور انڈیا کے موثر اجزاء اور خام مال کی قیمتیں بڑھا کر ری راؤٹ کرنے کے لیے سنگا پور کی ایک کمپنی’ مارس فائن کیمیکلز‘ کو استعمال کرتی تھی۔ 2012کے آخرمیں Getz فارما نے اس کام کے لیے ’مارس فائن کیمیکلز‘ کے بجائے سنگاپور میں ایک اور کمپنی’ فارما لائف کیمیکلز پرائیوٹ لمیٹڈ‘ کے نام سے قائم کی۔ اس کمپنی کا ڈومین یکم نومبر 2012کو فیٹ کاؤ نامی ایک امریکی کمپنی سے خریدا گیا جب کہ ویب سائٹ کے انتظامی حقوق سرور کالونی لاہور کے رہائشی خضر احمد کے نام ہیں۔ تقریبا چار سال تک اس کمپنی کی ویب سائٹ کو پاکستان سے آپریٹ کیا جا تا رہا، اور ہمارے متعلقہ ادارے خوابِ خرگوش کے مزے لیتے رہے۔ جون 2016کو گیٹز فارما نے ’فارما لائف کیمیکلز‘ کا نام تبدیل کرکے ’بایو میڈ کیمکلز‘ رکھ دیا۔


سیکریٹری صحت ڈاکٹر عثمان چاچڑ کی پراسرار خاموشی 
جرأت تحقیقاتی سیل نے رواں ماہ 7جنوری کو ’ ڈرگ ریگو لیٹری اتھارٹی کے افسران جعلی ادویہ ساز اداروں کے سرپرست بن گئے‘ کے عنوان سے ایک رپورٹ شائع کی جس میں بریف کیس کھلاڑی عدنان رضوی کی سیاہ کاریوں کا پردہ چاک کرتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ عدنان رضوی خود کو سیکریٹری صحت عثمان چا چڑ اور وزیر صحت کا چہیتا بتاتا ہے اور سیکریٹری صحت کادفترعملاً مذکورہ افسر کی منفعت بخش سرگرمیوں کا مرکز بن چکا ہے۔ عدنان رضوی سیکریٹری صحت کے دفتر کو اپنی حرص آلود سرگرمیوں کے لیے ایک ذریعے کے طور پر استعمال کرتا ہے۔ جس کا طریقہ کار کچھ اس طرح ہے کہ عدنان رضوی دوا ساز کمپنیوں کے مالکان کو فون کرکے سیکریٹری صحت کے دفتر میں بلاتا ہے اور انہیں دکھانے کے لیے ’’بریف کیس‘‘ اندرلے جا کر سیکریٹری صحت کے پی اے اورر’’لین دین‘‘ میں عدنان رضوی کے دست راست نعیم خانزادہ کے حوالے کرکے باہر آجاتا ہے، اور کمپنی کے نمائندے کو یہ ظاہر کرتا ہے جیسے یہ ساری سرگرمیاں سیکریٹری صحت کی ایماء پر جاری ہیں۔ واضح رہے کہ ادویہ ساز اداروں میں اپنی اس ہیر پھیر کے باعث عدنان رضوی کو ’’بریف کیس کھلاڑی‘‘ کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ سیکریٹری صحت کے دفتر میں جاری ان سرگرمیوں کے حوالے سے یاتو وہ آگاہ نہیں یا پھر وہ دانستہ ان سرگرمیوں سے خود کو لاعلم ظاہر کیے بیٹھے ہیں۔ صرف ایک خبر پر دوسرے کئی ڈرگ انسپکٹر ز کو معطل کردینے والے ڈاکٹر عثمان چاچڑ کی بریف کیس کھلاڑی کی مجرمانہ سرگرمیوں اور جعلی ادویات بنانے اور فروخت کرنے والوں کے سرپرست اعلیٰ عدنان رضوی کے معاملے پر پُراسرار خاموشی خاموشی اس بات کی دلیل ہے کہ کہیں نہ کہیں اُن کے متعلق بریف کیس کھلاڑی کا شریک منفعت ہونے کا دعویٰ درست ہے۔ سیکریٹری صحت ڈاکٹر عثمان چاچڑ کی جانب سے گزشتہ سال 16؍دسمبر کو عدنان رضوی کی تنزلی کے لیے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن پر وزیر اعلیٰ سندھ کے واضح احکامات کے باوجود عمل درآمد نہ کرانا بھی شکوک و شبہات کو جنم دے رہا ہے ۔


رپورٹ کے مطابق گیٹز( Getz )فارما نے موثر اجزاء اور خام مال کی درآمدات میں ری راؤٹنگ کرتے ہوئے متعدد شپمنٹس میں سنگا پور کی ایک لاجسٹک کمپنی Korchina Logistics کو استعمال کیا۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ فارما لائف کیمیکلز کی آفیشل ویب سائٹ پر کاروباری پتہ اور Korchina Logistics کے سنگا پور میں رجسٹرڈ ایجنٹ کا پتہ ایک ہی ہے۔ منی لانڈرنگ پر تحقیق کرنے والے ماہرین کے مطابق ہر سال دو سال بعد کمپنی کا نام تبدیل کرنا بذات خود اس با ت کا ثبوت ہے کہ کمپنی کی نیت کسی کو نقصان پہنچانے یا دھوکا دینے کی ہے۔ گیٹزفارما نے کم قیمت والے موثر اجزا ء اور خام مال کی سنگا پور میں موجود کمپنی کے ذریعے زیادہ قیمتوں والی انوائسز کے ساتھ ری راؤٹنگ کر کے چار سال2012)تا (2016 80ملین ڈالر کا کثیر زرِمبادلہ بیرون ملک منتقل کیا۔ ’مارس فائن کیمیکلز‘ کا رجسٹرڈ پتا اور ہلٹن فارما کے لیے یہی کام کرنے والی سنگا پورین کمپنی ’ایگرومیڈ ریسورسز پرائیوٹ لمیٹڈ‘ کا کارو باری پتا بھی ایک ہی تھا۔ گیٹز فارما ایک طرف منی لانڈرنگ کرکے پاکستانی معیشت کی جڑیں کھوکھلی کرنے میں مصروف ہے تو دوسری جانب اپنے اسی کالے دھن میں سے چند لاکھ فلاحی کاموں میں صرف کرکے منافقت کی اعلیٰ مثال قائم کر رہی ہے۔ عدنان رضوی کے منظور نظرگریڈ 17کے سیکشن آفیسر تاج محمد کا تبادلہ کیوں ہوا؟ ایک معمولی سرکاری ملازم کس طرح سے پوش علاقے میں رہائش، قیمتی گاڑیوں میں گھومنے اور مہنگے موبائل فون برداشت کررہا ہے، منی لانڈرنگ میں ملوث دوسری کمپنی ہلٹن فارما کے منیجر لیگل افیئرسے عدنان رضوی اور قلب حسن رضوی ’مشاورت ‘ کے عوض کتنے پیسے وصول کرتے ہیں اور گیٹزفارما کی جانب سے درآمد کیے موثر جُز اور خام مال اور دوسری کمپنیوں کی جانب سے منگوائے گئے خال مال کی قیمتوں کا تقابلی جائزہ آئندہ اشاعت میں شامل کیا جائے گا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں