میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
طالبان پاکستان کے خلاف دہشت گرد حملے بند کریں، اقوام متحدہ کا انتباہ

طالبان پاکستان کے خلاف دہشت گرد حملے بند کریں، اقوام متحدہ کا انتباہ

ویب ڈیسک
منگل, ۲۰ دسمبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے افغان طالبان پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ افغان سرزمین سے پاکستان یا کسی دوسرے پڑوسی ملک پر دہشت گرد تنظیموں کے حملوں کو روکیں،نیو یارک میں اقوام متحدہ کی پریس بریفنگ کے دوران انتونیو گوتریس نے عالمی برادری سے مطالبہ ہے کہ وہ افغانستان سے دہشت گرد تنظیموں کی ہر قسم کی سرگرمیوں کو روکے جو کہ افغانستان سے پاکستان سمیت پڑوسی ممالک کے لیے خطرہ ہیں۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اس سلسلے میں ڈی فیکٹو طالبان حکام کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے نمائندے نے پاکستان کے خلاف کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی جانب سے سرحد پار سے بڑھتے ہوئے دہشت گردانہ حملوں کے بارے میں سوال کیا، جس پر اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ طالبان کے لیے یہ انتہائی ضروری ہے کہ وہ پاکستان سمیت کسی دوسرے پڑوسی ملک کے خلاف کسی بھی قسم کی دہشت گردانہ سرگرمی کی اجازت نہ دے۔اس سلسلے میں انہوں نے خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت پولیس اسٹیشن میں دہشت گردوں کے حملے کا خصوصی طور پر ذکر کیا، اس حملے میں 4 پولیس اہلکار جاں بحق اور کئی زخمی ہوئے تھے۔حملے کے کچھ گھنٹوں بعد بنوں میں محکمہ انسداد دہشت گردی کی عمارت میں زیر حراست دہشت گردوں نے عمارت کو قبضے میں لے کر اہلکاروں کو یرغمال بنایا اور پہلے افغانستان اور بعد میں شمالی وزیرستان یا جنوبی وزیرستان باحفاظت منتقلی کا مطالبہ کیا تھا۔انتونیو گوتریس نے بریفنگ کے دوران دہشت گردی میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ کئی واضح چیزیں ہیں جو طالبان کو بین الاقوامی برادری اور خود افغانستان کے مفاد میں کرنا ہوں گی۔سیکرٹری جنرل نے اس بات پر زور دیاکہ افغانستان کے اقتدار میں تمام نسلی گروہوں کی نمائندگی ہونی چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ دوسرا پہلو انسانی حقوق اور خاص طور پر لڑکیوں کے اسکول جانے کے حقوق سے متعلق ہے، تمام بچیوں کو بلاامتیاز ہر سطح پر اسکول جانا چاہیے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں