میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اوآئی سی کاغیرمعمولی اجلاس،افغانستان کی مددکیلئے انسانی ٹرسٹ فنڈقائم

اوآئی سی کاغیرمعمولی اجلاس،افغانستان کی مددکیلئے انسانی ٹرسٹ فنڈقائم

ویب ڈیسک
پیر, ۲۰ دسمبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

سیکرٹری جنرل او آئی سی ابراہیم حسین طحہ نے کہا ہے کہ افغانستان کے عوام کو مدد کی اشد ضرورت ہے،پاکستان نے خطے میں امن کیلئے کلیدی کردارادا کیا،افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں، او آئی سی نے ہمیشہ افغانستان کے مسئلے پر مضبوط موقف اپنایا ہے،یہ اجلاس افغانستان کی مدد کے لئے کامیاب ہوگا۔ اتوار کو او آئی سی کے وزرائے خارجہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ پاکستان عوام کے پرتباک استقبال پر شکر گزار ہیں، پاکستان نے افغان بحران کے حل کے لیے عزم کا اظہار کیا، افغانستان کا امن خطے میں امن کیلئے ضروری ہے۔ابراہیم حسین طحہ نے کہا کہ پاکستان نے خطے میں امن کیلئے کلیدی کردارادا کیا۔ انہوںنے کہاکہ افغانستان کے عوام کو مدد کی اشد ضرورت ہے، افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں، او آئی سی نے ہمیشہ افغانستان کے مسئلے پر مضبوط موقف اپنایا ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں تیزی سے بدلتی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں،افغانستان کے مسئلے پر اجلاس بلانا خوش آئند ہے،افغانستان میں امن کیلئے علاقائی اورعالمی تعاون کی ضرورت ہے۔او آئی سی سیکرٹری نے کہاکہ اجلاس بلا کر پاکستان نے افغان بحران کے حل کے عزم کا اعادہ کیا، افغانستان میں تیزی سے بدلتی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، یہ اجلاس افغانستان کی مدد کے لئے کامیاب ہوگا، افغانستان میں امن خطے کے لئے بہت ضروری ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم تمام رکم ممالک کو کابل میں او آئی سی مشن کے ذریعے افغان عوام کو انسانی مدد فراہم کرنے کی درخواست کرتے ہیںانہوں نے امید ظاہر کی کہ افغانستان میں تمام فریقین مل کر کام کرنے پر اتفاق کریں گے۔او آئی سی وزرائے خارجہ کے غیر معمولی اجلاس سے ترک وزیر خارجہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ او آئی سی کو دیگر عالمی اداروں سے مل کرافغان بحران پرقابو پانا چاہیے، افغانستان میں انسانی بحران مسلم ممالک کیلئے چیلنج ہے۔ترک وزیرخارجہ نے کہاکہ افغانستان کے بحران پر مثبت اقدامات کو سراہتے ہیں، افغانستان کی صورتحال کیاثرات دیگر ممالک پربھی مرتب ہونگے۔انہوں نے کہا کہ افغان عوام کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے، افغانستان کے لاکھوں افراد کو بھوک کا سامنا ہے، ہم پاکستان اور سعودی عرب کو اجلا س کے انعقاد پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں مالیاتی بحران بڑھ رہا ہے، حل تلاش کرنا ہوگا، افغانستان کا ابھرتا ہوا بحران خطے کو متاثر کرے گا۔اردن کے وزیرخارجہ نے او آئی سی وزرائے خارجہ کے غیر معمولی اجلاس میں کہا کہ افغانستان اس وقت انسانی بحران کے دہانے پر کھڑا ہے،افغانستان کی عوام خوراک کی قلت کا شکار ہیں ان کی سلامتی کے لئے کام کرنا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ او آئی سی اجلاس بلانے پر پاکستان اور سعودی عرب کی کوششیں قابل تعریف ہیں، افغانستان کے لئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا،افغان بحران خطے کو متاثر کرسکتا ہے، عالمی برادری کو مل کر مدد کرنا ہوگی۔وزیر خارجہ اردن نے کہا کہ افغانستان میں انسانی بحران مسلم ممالک کیلئے چیلنج ہے، اردن افغانستان کو انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کیلئے ہرممکن کوشش کریگا، افغانستان کیلئے درست فیصلے کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔چیئرمین اسلامک ڈیویلپمنٹ بینک سلیمان الجاسم نے او آئی سی وزرائے خارجہ کے غیرمعمولی اجلاس سے اپنے خطاب میں کہاکہ افغانستان میں انسانی امداد کیساتھ ترقیاتی منصوبوں کے لیے کام کرنا چاہیے،کوئی بھی تنہا افغانستان کے معاملے سے نمٹ نہیں سکتا۔سلیمان الجاسم نے کہاکہ آئی ڈی بی علاقائی ممالک کو مختلف سہولیات فراہم کررہا ہے، افغانستان کو فوری طور پر خوراک، رقم کی فراہمی کی ضرورت ہے،بینک ٹرسٹی اور ایڈمنسٹریٹرکے طور پرافغانستان سے متعلق ٹرسٹ کو دیکھ سکتا ہے۔چیئرمین اسلامی ترقیاتی بینک نے کہاکہ ہم افغانستان کیلئے فنڈ کے قیام کی تجویزکوخوش آمدید کہیں گے،ہمارے پاس ایسے فنڈزرکھنے کا تجربہ ہے،تعمیر نو کیلئے افغانستان کومستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں