مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانا خوش آئند ہے ، مراد علی شاہ
شیئر کریں
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ آئین میں تین ماہ میں کم ازکم ایک بار مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کی میٹنگ کا کہا گیا تھا تاہم یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک سال ایک ماہ سے اوپر ہو گیا ہے میٹنگ نہیں ہوئی اور یہ خوش آئند بات ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے پیر کو میٹنگ بلائی گئی ہے ۔ ذوالفقار علی بھٹو کو شہید کیا گیا تھا اور یہ ہمارے مذہب میں ہے کہ شہید ہمیشہ زندہ رہتا ہے اور ذوالفقار علی بھٹو نے اپنی تقریروں میں خود کہا تھا کہ ایک بھٹو میں ہوں اور دوسرے میرے سامنے کھڑے سب بھٹو ہیں جب تک بھٹو کے چاہنے والے موجود ہیں ذوالفقار علی بھٹو زندہ ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمرنا خان کی جانب سے مشترکہ مفادات کونسل کا جلاس پیر کے روز بلایا گیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے سی سی آئی میں جو ہمارے کیسز ہیں اس میں آرٹیکل 158کے حوالہ سے کیس ہے جس کے مطابق جس صوبے سے تیل اور گیس نکلتی ہے اس صوبے گیس اور تیل کی فراہمی پہلی ترجیح ہے ، پانی کے حوالہ سے معاہدہ پر عملدرآمد کے حوالہ ایشو سی سی آئی کے اندر ہے ، جبکہ 2016میں ہمارے ایٹ سورس پیسے کاٹ لئے گئے تھے جو کہ سات ارب روپے کے قریب تھے اور یہ پیسے ہمیں واپس نہیں کئے گئے ، جامشورو سے سیہون تک روڈ بن رہی ہے اس کے لئے 50فیصد رقم سندھ حکومت اڑھائی سال پہلے دے چکی ہے اس منصوبہ پر بہت سست روی سے کام چل رہا ہے اس مسئلہ کو میں نے سی سی آئی اجلاس کے ایجنڈا میں شامل کرنے کی درخواست کی ہے ، چشمہ جہلم لنک کنال پر ایک پاور اسٹیشن کی اجازت دی گئی ہے اس سلسلہ میں ہمارا ایک کیس سی سی آئی میں ہے ، اس کے علاوہ فاق اوردیگر صوبوں کے بھی مسائل ہیں۔ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ آئین میں سی سی آئی کی میٹنگ ہر تین ماہ بعد ہونا ضروری ہے اور یہ آئین کے لکھنے والو ں نے ایسے ہی نہیں کہہ دیا کہ ملیں ، بیٹھیں اور گپ شپ کریں ،اس ادارے کا اتنا ہی کام ہے جتنا ووفاقی کابینہ کا اور ابھی کابینہ کا ہر ہفتے اجلاس ہوتا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ کا کام لیجیسلیٹو لسٹ کے پارٹ ون کے حوالہ سے پالیسی بنانا ہے اور فیصلے کرنا ہے اور پارٹ کے حوالہ سے سارا کام سی سی آئی کا ہے ۔آئین میں تین ماہ میں کم ازکم ایک بار سی سی آئی کی میٹنگ کا کہا گیا تھا تاہم یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ ایک سال ایک ماہ سے اوپر ہو گیا ہے میٹنگ نہیں ہوئی اور یہ خوش آئند بات ہے کہ پیر کو میٹنگ ہو رہی ہے اور میں وزیر اعظم سے درخواست کروں گا کہ جو ایجنڈا آئٹمز رہ جائیں ان کے لئے تین ما ہ کا انتظار نہ کریں اور ایک ہفتے بعد دوبارہ میٹنگ بلا لیں تاکہ جو چار ، پانچ میٹنگز نہیں ہو سکیں ان کے حوالہ سے جو مسائل زیر التواء ہیں ان کو ختم کیا جاسکے اور اس کے بعد ہر تین ماہ بعد میٹنگ کریں۔