میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سندھ ہائی کورٹ، تفتیشی افسران کو لاپتہ کرنے والے ملزمان کی فہرست میں شامل کرنے کا حکم

سندھ ہائی کورٹ، تفتیشی افسران کو لاپتہ کرنے والے ملزمان کی فہرست میں شامل کرنے کا حکم

جرات ڈیسک
پیر, ۲۰ نومبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے دوران تفتیشی افسران پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے تفتیشی افسران کو شہریوں کو لاپتہ کرنے والے ملزمان کی فہرست میں شامل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ افسر کوتاہی برتنے میں پایا گیا اس کے خلاف بھی کارروائی ہوگی۔ پیرکولاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی۔ تحقیقات میں پیش رفت نہ ہونے پر عدالت نے تفتیشی افسران پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لاپتہ افراد کا سراغ لگانے میں کوتاہی برتنے والے تفتیشی افسر کے خلاف بھی کارروائی ہو گی۔سرکاری وکیل نے موقف پیش کیا کہ اورنگی ٹائون سے لاپتہ ظفر کا سراغ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے، اب تک 9 جے آئی ٹیز اور 2صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس ہوئے۔جسٹس نعمت اللہ نے ریماکس دیے کہ تفتیشی افسران کو شہریوں کو لاپتہ کرنے والے ملزمان کی فہرست میں شامل کر لیں، ہمیں ایک ایک دن کی پیش رفت سے آگاہ کیا جائے، تحقیقات میں پیش رفت نہ ہوئیں تو عدالت سمجھے گی یہ بھی شریکِ جرم ہیں، عدالت سمجھے گی تفتیشی افسران نے بھی شہریوں کو لاپتہ کرنے میں مدد کی۔عدالت نے تفتیشی افسر سے مکالمہ کرتے ہوئے پوچھا کہ ایک مہینے کا وقت دیا تھا آج کیا کر کے لائے ہو؟ تفتیشی افسر نے بتایا کہ پہلے والے تفتیشی افسر کا تبادلہ ہو گیا ہے کچھ دن پہلے تحقیقات میرے سپرد کی گئی ہے۔عدالت نے کہا کہ جو جو تحقیقات ہو چکی تھیں وہ تو ریکارڈ پر ہوں گی؟ لوگوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے۔عدالت نے تفتیشی افسر اور دیگر اداروں سے 18 دسمبر کو رپورٹ طلب کرلی اور وفاقی و صوبائی حکومت کو تازہ رپورٹس پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں